خبریں/تبصرے


پاکستان میں بیروزگاری: تعلیم یافتہ 20 فیصد، خواتین 30 فیصد

فاروق سلہریا کی مرتب کردہ پاکستان بارے کنٹری رپورٹ ساپے (SAAPE)کے زیر اہتمام جنوبی ایشیا میں غربت بارے شائع ہونے والی ساتویں سہ سالہ رپورٹ کا حصہ ہے۔ اس سال جاری ہونے والی اس رپورٹ کا موضوع جنوب ایشیائی ممالک میں سماجی بہبود (سوشل پروٹیکشن) کی صورت حال کا جائزہ لینا تھا۔ ’سوشل سیکیورٹی ان ساوتھ ایشیا: اِ ن ایکویلٹی اینڈ ویلنر بلٹی‘ کے عنوان سے شائع ہونے والی اس رپورٹ کو اس لنک پر پڑھا جا سکتا ہے۔

فیصل آباد ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے 1350 ملازمین کو ٹھیکیدار کے حوالے کرنے کی مذمت

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ مستقل طور پر ہونے والے خدماتی کام کو کسی نجی کمپنی سے کروانے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ محکمہ اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے سے گریزاں ہے، جو قابل مذمت عمل ہے۔ حکومت پنجاب اس بات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے صفائی ستھرائی کے خدماتی کام کو محکمہ کو خود سرانجام دینے کا پابند کرے۔

جدوجہد کے یوٹیوب چینل کا باضابطہ آغاز

روزنامہ ’جدوجہد‘ آن لائن کا ’Struggle TV‘ کے نام سے یو ٹیوب چینل باضابطہ شروع کر دیا گیا ہے۔ ملک کے مختلف حصوں سے تجزیوں اور تبصروں پر مبنی ویڈیوزاس چینل پر جاری کی جا رہی ہیں۔ جدوجہد کے قارئین سے اپیل ہے کہ اس چینل کو سبسکرائب کریں اور Struggle TVپر نشر کیے جانے والے تجزیوں، تبصروں اور اہم معلومات سے مستفید ہونے کے سلسلے کو بھی اپنی روزمرہ معمول کا حصہ بنائیں۔

پاکستان فشر فوک فورم کے زیر اہتمام ایشیا میں گیس کی توسیع کے خلاف احتجاج

٭ کوئی نیا فاسل فیول نہیں، کوئی نئی منظوری، لائسنس، اجازت نامے، یا توسیع نہیں۔ ہر جگہ اس عزم کو پورا کرنے کے لیے کافی، متفقہ آب و ہوا کی فنڈنگ کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
٭قابل تجدید توانائی تک رسائی، اقتصادی تنوع کے منصوبوں، اور منصفانہ منتقلی کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے آب و ہوا کی مالیاتی ترسیل اور ٹیکنالوجی کی منتقلی میں تیزی سے اضافہ کرنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کے لیے نئے وعدے تاکہ ہر ملک اور کمیونٹی فوسل فیول کو مرحلہ وار ختم کر سکے۔

وومین ایکشن فورم کراچی نے دریائے سندھ سے کینال نکالنے کا فیصلہ مسترد کر دیا

1۔ وویمن ایکشن فورم دریائے سندھ سے چولستان کینال سمیت 6 اسٹریٹجک کینال نکالنے کے منصوبے کو مکمل طور پر رد کرتا ہے۔
2۔ وویمن ایکشن فورم 8 جولائی 2024 کو ایوان صدر میں صدر زرداری کی زیر صدارت گرین پاکستان انیشی ایٹو کی میٹنگ کو غیر آئینی اور غیر جمہوری قرار دے کر مطالبہ کرتا ہے کہ جس طرح ایوان صدر سے یہ اعلامیہ جاری ہوا تھا،اسی طرح ایوان صدر اور گرین پاکستان انیشی ایٹو کے مشترکہ اعلامیے میں ان فیصلوں پر عملدرآمد روکنے کا سرکاری اعلان ہونا چاہیے۔

صدارتی آرڈیننس کالا قانون، فی الفور واپس لیا جائے: این ایس ایف

جموں کشمیر پر نوآبادیاتی جبر، اس خطہ میں بنیادی ضروریات زندگی کا فقدان، قومی و طبقاتی جبر، بے روزگاری، مہنگائی، تعلیم و صحت کے مسائل حل کرنے میں یہ نظام بری طرح ناکام ہو چکا ہے۔ ان تمام تر مسائل کو حل کرنے کے لئے آج بھی بالشویک انقلاب ہی ہمارے لئے مشعل راہ ہے، جس کے ذریعہ اس خطہ سے قومی و طبقاتی استحصال کی ہر شکل کا خاتمہ کرتے ہوئے ایک حقیقی آزاد و خوشحال معاشرہ تشکیل دیا جا سکتا ہے۔ ہم ایک غیر طبقاتی و حقیقی انسانی سماج کے قیام تک اپنی جدوجہد جاری و ساری رکھیں گے۔

ناروے میں انتہائی دائیں بازو کی مقبولیت

ایک تازہ ترین سروے کے مطابق ناروے کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت فریم سکریتس پارٹی (ایف آر پی)اس وقت ملک کی سب سے مقبول جماعت بن گئی ہے۔ سروے میں اس جماعت کو 24.2 فیصد حمایت حاصل ہے، جبکہ دائیں بازو ہی کی کنزرویٹو جماعت ہوئرے H کو 20.3 فیصد اور سوشل ڈیموکریٹ جماعت آربائیدرپارٹی (اے پی)کوصرف 17.7 فیصد حمایت حاصل ہے۔

کالعدم عسکری تنظیموں کی سرگرمیوں اور صدارتی آرڈیننس کے خلاف 16 نومبر کو احتجاج ہوگا

٭پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر آرڈیننس 2024ء ایک سامراجی، آمرانہ اور کالا قانون ہے، جسے فی الفور منسوخ کیا جائے۔
٭سیکولر، آزادی پسند، ترقی پسند اور سوشلسٹ نظریات کے حامل سیاسی کارکنوں کو دہریہ اور ملحد قرار دینے اور ان کارکنان کو سرعام قتل کرنے پر لوگوں کو اکسانے والے تمام عناصر کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔

مبارک خان کھوسو میں ہاری کانفرنس کا انعقاد

شریک کسانوں نے وفاق کی طرف سے دریائے سندھ پر بنائی جانے والی چولستان کینال سمیت دیگر کینالز کو مکمل طور پر رد کردیا۔ دھان کا سرکاری ریٹ مقرر کرنے، کسانوں کو ماحولیاتی تباہی کا معاوضہ دینے، بینظیر ہاری کارڈ بے زمین ہاریوں کو دینے کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ زرعی اصلاحات کر کے سرکاری زمینیں بے زمین ہاریوں میں تقسیم کرنے کا مطالبہ کیا۔

راولاکوٹ: ایڈہاک ورکرز موومنٹ پونچھ ڈویژن کا کنونشن

کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مقریرن نے کہا ایڈہاک ملازمین بھیک نہیں اپنا حق مانگ رہے ہیں۔آج جب بہت سے ملازمین ریٹائرمنٹ کی عمر کو جا پہنچے ہیں تو ہم سے کہا جا رہا ہے آپ دوبارہ ٹیسٹ انٹرویو دیں،جبکہ اس دوران نصاب تعلیم اور طریقہ امتحان تبدیل ہو چکا ہے۔حکومت نے ملازمین کو 45 دنوں میں مستقلی کا وعدہ کیا تھا،26 دن گررنے کے باجود کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔حکومت نے 45 دنوں کے بعد وعدہ وفا نہ کیا تو ہمارے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہو گا۔