بھارتی حکومت نے رواں سال اکتوبر میں جموں کشمیر پنچائت راج ایکٹ میں ترمیم کرتے ہوئے ہر ضلع میں ضلعی ترقیاتی کونسلیں قائم کی تھیں، جن کیلئے براہ راست ممبران منتخب ہونگے۔
خبریں/تبصرے
50 سال میں 63 سرحدی دیواریں بنائی گئیں، 1989ء میں صرف 6 تھیں
عوامی شعور میں تبدیلی اور عوامی تحریکوں کی کامیابی جبر کے طاقتور نظام کو کمزور بھی کر سکتی ہے۔ انسانوں کو تقسیم کرنیوالی دیواریں معمول کے ادوار میں مستقل معلوم ہو سکتی ہیں لیکن سیاسی عمل ان کا خاتمہ بھی کر سکتا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ایک محدود اقلیت پر مبنی اشرافیہ کی دولت اور طاقت کا تحفظ کرنیوالی اس دیواروں والی دنیا کو تبدیل کرکے انسانیت کو باوقار اورمنصفانہ معاشرے پر مبنی دنیا سے سرفراز کیا جائے۔
2021ء ہیلتھ ورکرز کا بین الاقوامی سال قرار دیدیا گیا
کرونا کے وبائی مرض کے آغاز سے ہی کم از کم 1097 نرسوں کی موت ہو چکی ہے اور دنیا بھر میں کورونا کی وجہ سے ہیلتھ کیئر ملازمین کی ہلاکتیں 20 ہزار سے تجاوز کر سکتی ہیں۔
سعودی عرب نے ایران کے مقابلے کیلئے جوہری ہتھیاروں کے حصول کا اعلان کر دیا
سعودی عرب یورینیم افزودگی اور جوہری ہتھیاروں کی تیاری کیلئے سعودی سرزمین پر ایک جوہری سائٹ کی تعمیر کر رہا ہے۔
افغانستان سے فوجی انخلا بہت مہنگا پڑ سکتا ہے: نیٹو سربراہ کا انتباہ
امریکہ اب تک نیٹوکا سب سے بڑا اور با اثر اتحادی ہے۔ یہ دوسرے تمام ممالک کے مشترکہ دفاع سے زیادہ دفاع پر خرچ کرتا ہے۔
پیرو: عوامی مظاہروں کے بعد عبوری صدر میرینو نے استعفیٰ دیدیا
صدر کے خلاف ہونیوالی مبینہ پارلیمانی بغاوت کے بعد سیاسی عدم استحکام میں بھی مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
جی بی الیکشن: ترقی پسند رہنما نواز ناجی کامیاب، بائیں بازو کو فورتھ شیڈول کے نام پر انتخاب سے روکا گیا
شیڈول فور انسداد دہشت گردی کے قوانین کے تحت متعارف کروایا گیا تھا جس کا بنیادی مقصد مسلح دہشت گردی کرنے والے بنیاد پرست گروہوں کی سرگرمیوں کو محدود کرنے کیلئے اقدامات کرنا تھا۔
گلگت بلتستان: حکومت پی ٹی آئی کی ہی بنے گی
گلگت بلتستان سمیت وفاق کے زیر انتظام دیگر علاقوں بالخصوص پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں عموماً وہی جماعت کامیابی حاصل کرتی ہے جس کی حکومت وفاق میں موجود ہوتی ہے۔
جموں کشمیر میرا ملک ہے صندوق نہیں
پھر بھٹو نے گلگت بلتستان اسلام آباد کو پارسل کر دیا۔ پچھلے سال مودی نے لداخ دلی کو پارسل کر دیا۔
اپنی ریاست پر تنقید کیوں ضروری ہے: نوم چامسکی
ایسی مذمت کی اخلاقی قدر و قیمت اتنی ہے جتنی اٹھارہویں صدی میں ہونے والے کسی ظلم کی مذمت کی ہو سکتی ہے۔