اسرائیل میں حکومت کے خلاف کئی ماہ سے جاری ملک گیر مظاہروں میں تیزی آ گئی ہے۔ یہ ہنگامے موجودہ حکومت کے ان اقدامات کی مخالفت میں جاری ہیں جن کے تحت عدالتی نظام کو حکومت کے ماتحت لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
خبریں/تبصرے
جموں کشمیر: نیپ جلسہ پر حملہ کرنے والا ملزم افغانستان کی جیل میں قید تھا
پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر کی قوم پرست نیشنل عوامی پارٹی اور اسکے طلبہ ونگ کے احتجاجی جلسہ پر حملہ آور ہونے والے مبینہ عسکریت پسند ملزمان کی عبوری ضمانتوں کی درخواستیں منظور کر لی گئی ہیں۔ تینوں ملزمان کو ہجیرہ کی مقامی عدالت نے 50 ہزار روپے فی کس مچلکوں کے عوض ضمانت دے دی ہے۔
معاشی بدحالی کے خلاف لبنانی سکیورٹی فورسز کے سابق اہلکار سڑکوں پر
مظاہرین کے ساتھ سکیورٹی فورسز کا تصادم بھی ہوا،فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ کا استعمال کیا۔ ’الجزیرہ‘ کے مطابق بدھ کے روز ہجوم وسطی بیروت کی گلیوں میں لبنان کی سکیورٹی فورسز کے لوگوں والے جھنڈے اٹھائے جمع ہوئے۔ مظاہرے کی کال ریٹائرڈ فوجیوں اور ان کھاتہ داروں کی طرف سے دی گئی تھی، جنہیں لبنان کے مالیاتی بحران کے دوران مقامی بینکوں کی جانب سے غیر رسمی سرمائے کے کنٹرول کے نفاذ کے بعداپنی بچتوں تک محدود رسائی ہے۔ لبنان میں اس وقت جدید تاریخ کا بدترین معاشی بحران ہے۔
3.5 ارب آبادی کو پینے کے پانی کے مسائل کا سامنا
اقوام متحدہ کی رپورٹ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں پینے کے پانی کی فراہمی خطرے میں پڑ رہی ہے، اربوں افراد پینے کے پانی تک رسائی سے قاصر ہیں۔ یہ رپورٹ پانی کے مسئلے پر ایک اہم سربراہی اجلاس سے قبل جاری کی گئی ہے۔
جموں کشمیر: ایک بار 200 یونٹ بجلی استعمال کی تو 7 ماہ تک کمرشل نرخ پر بل آئیگا
7 ماہ تک 200 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے صارف کو پروٹیکٹڈ کیٹیگری میں شامل کر لیا جائے گا اور اسے ڈومیسٹک یا گھریلوصارف کے سابقہ نرخوں کے مطابق بل جاری کیا جائے گا۔
جموں کشمیر: ممنوعہ کتب رکھنے پر 2 دکانیں سیل، نصاب میں شامل کتب پر بھی پابندی
مذکورہ کتابوں میں سعید اسد کی تحریر کردہ کشمیریات (پارٹ 1)، منگلا ڈیم خطرناک توسیع منصوبہ، شعور فردا، ملامت جموں و کشمیر اور دیوانوں پر کیا گزری شامل ہیں۔ اس کے علاوہ عامرہ نور کی تصنیف ’بارہ مولہ‘، ڈاکٹر شبیر چوہدری کی تصنیف ’عارف شاہد کیوں قتل ہوا تھا‘، کرشنا مہتا کی تصنیف’ایک ماں کی سچی کہانی‘، صحافی نقی اشرف کے مختلف اخبارات میں شائع ہونے والے مضامین پر مشتمل کتاب ’حرف ضمیر‘، معروف صحافی عبدالحکیم کشمیری کی تصنیف ’تنازعہ کشمیر حقیقت کے آئینہ میں‘، جموں کشمیر کی طلبہ تحریک کے پس منظر پر لکھا گیا قمر رحیم کا ناول ’آزادی کا سفر‘ اور معروف انقلابی دانشور ڈاکٹر لال خان (مرحوم) کی تصنیف ’چین کدھر‘ بھی پابندی زدہ کتب میں شامل کی گئی ہیں۔
نیب سربراہ کیلئے 17 لاکھ تنخواہ، سرکاری رہائش گاہ، گاڑیاں، پلاٹ اور دیگر مراعات تجویز
قابل غور بات یہ ہے کہ سابق چیئرمین نیب نے بھی انہی شرائط و ضوابط سے استفادہ حاصل کیا تھا۔
جموں کشمیر: نیپ کے جلسہ پر مبینہ عسکریت پسندوں کی فائرنگ، ریاست گیر احتجاج کا اعلان
نیشنل عوامی پارٹی اور دیگر قوم پرست تنظیموں کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری کیلئے انتظامیہ کو 48 گھنٹے کی مہلت دیتے ہوئے 24 گھنٹے بعد احتجاجی دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا ہے اور ملزمان کو گرفتار نہ کئے جانے کی صورت ریاست گیر احتجاج کا اعلان کیا گیا ہے۔
کارپوریٹ فارمنگ کسانوں کے حقوق کی خلاف ورزی، سرکاری زرعی زمینیں مزارعین اور بے زمین کسانوں کے نام کی جائیں: پاکستان کسان رابطہ کمیٹی
پاکستان کسان رابطہ کمیٹی چھوٹے کسانوں اور مزارعین کی زرعی اراضی چھیننے اور اسے کارپوریٹ فارمنگ میں تبدیل کرنے کی شدید مذمت کرتی ہے۔ پنجاب کی نگراں حکومت کی جانب سے تین اضلاع بھکر، خوشاب اور ساہیوال میں کم از کم 45,267 ایکڑ اراضی کو ‘کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ’ کے لیے پاک فوج کے حوالے کرنے کا حالیہ معاہدہ چھوٹے کسانوں اور مزارعین کے حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔
پاک فوج نے پنجاب سے 45 ہزار ایکڑ اراضی کارپوریٹ فارمنگ کیلئے الاٹ کروا لی
ایک دستاویز منظر عام پر آئی ہے، جس میں لکھا ہے کہ ملٹری لینڈ ڈائریکٹوریٹ نے پنجاب کے چیف سیکرٹری، بورڈ آف ریونیو اور زراعت، جنگلات، لائیو اسٹاک اور آبپاشی کے محکموں کے سیکرٹریز کو بھکر کی تحصیل کلورکوٹ اور منکیرہ میں 42 ہزار 724 ایکڑ، خوشاب کی تحصیل قائد آباد اور خوشاب میں 1818 ایکڑ اور ساہیوال کی تحصیل چیچہ وطنی میں 725 ایکڑ اراضی حوالے کرنے کیلئے خط لکھا تھا۔