خبریں/تبصرے


پنجاب یونیورسٹی: پشتون اور بلوچ طلبہ کا احتجاجی دھرنا

پشتون ایجوکیشنل ڈویلپمنٹ موومنٹ (جسے عام طور پر پشتون طلبہ کونسل کے نام سے جانا جاتا ہے) کے صدر ریاض خان کی گرفتاری کے خلاف پشتون اور بلوچ طلبہ کا احتجاجی دھرنا جاری ہے۔ سینکڑوں طلبہ ریاض خان کی رہائی اور طلبہ پر فائرنگ کرنے والے جمعیت کے طلبہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

تحریک انصاف کے وزرا کے متوازی وزیر اعلیٰ پنجاب کی تعلیمی ٹاسک فورس قائم

اس ٹاسک فورس کے چیئرمین سابق وزیر تعلیم اور ق لیگ کے رہنما میاں عمران مسعود تعینات کئے گئے ہیں۔ پنجاب میں وزارت تعلیم سکولز اور وزارت ہائیر ایجوکیشن تحریک انصاف کے وزرا کے پاس ہونے کے باوجود ایجوکیشن ٹاسک فورس میں مسلم لیگ ق کے تین موجودہ ایم پی اے بطور رکن رکھے گئے ہیں، جبکہ سابق ایم پی اے کو اس فورس کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔

شناخت کی تلاش

اس ڈرامہ پر ناروے کے بائیں بازو کے روزنامہ کھلاسیکھامپن (طبقاتی جدوجہد) اور ادبی اخبار ’Kultur Plot‘ نے ریویوز لکھے ہیں جس میں رقص، موسیقی اور اداکاری کے علاوہ شناخت کے موضوع کو انوکھے انداز میں پیش کرنے کو بہت سراہاہے۔

مہنگائی: فرانس بھر میں مزدوروں کے مظاہرے

منگل کے مظاہرے بائیں بازو کی سی جی ٹی یونین کی جانب سے تنخواہ میں اضافے کے معاہدے کو مسترد کرنے کے بعد سامنے آئے۔ فرانسیسی محنت کشوں کی دو بڑی یونینوں سی ایف ڈی ٹی اورسی جی سی نے تنخواہوں میں 7 فیصد اضافے اور مالیاتی بونس کی حکومتی پیشکش قبول کر کے معاہدہ کر لیا تھا۔ تاہم سی جی ٹی نے تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

سونیا گاندھی کی جگہ ملکارجن کھرگے کانگریس کے صدر منتخب ہو گئے

بھارت کی اپوزیشن جماعت انڈین نیشنل کانگریس نے بدھ کے روز سابق وزیر ملکارجن کھرگے کو پارٹی صدر منتخب کیا ہے۔ وہ گزشتہ 24 سال میں ایسے پہلے صدر ہیں جو گاندھی خاندان سے تعلق نہیں رکھتے۔ اس انتخاب کو نریندر مودی اور ان کی بھارتیہ جنتا پارٹی کے عروج کے دوران اپنے انتخابی زوال کو روکنے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔

سرمایہ داری کی منافع خوری: خوراک کی مقدار کم ہو رہی ہے، قیمت نہیں

بائیں بازو کے جریدے’جیکوبن‘ کی ایک رپورٹ میں امریکہ میں چپس، جیم، آئس کریم، چاکلیٹ، مکھن، چیز وغیرہ بنانے والی کمپنیوں کی مصنوعات کا جائزہ لیا گیا ہے کہ کس طرح انہوں نے کچھ سالوں سے مسلسل اپنی مصنوعات کی پیکنگ میں اس طرح کی تبدیلیاں کی ہیں کہ انکا بظاہر حجم برقرار رکھ کر ان میں پیک ہونے والی مصنوعات کی مقدار کو کم کر دیا جائے۔

ایران: ملک گیر مظاہروں میں نسلی اقلیتوں کی بھرپور شرکت

’رائٹرز‘ کے مطابق حکام نے ان میں سے کچھ اقلیتوں کے مسلح مخالفین پر احتجاج کو ہوا دینے کا الزام عائد کیا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ان الزامات کا مقصد مظاہروں کو ملک گیر بغاوت کے بجائے نسلی بدامنی کے طور پر پیش کرنا اور کریک ڈاؤن کا جواز فراہم کرنا ہے۔ مظاہرین نے ’ترک، کرد، عرب، لور متحد ہیں‘ جیسے نعروں کے ساتھ قومی اتحاد پر زور دیا۔