نقطہ نظر


لیبر پارٹی سے کوربن کی معطلی اسرائیل کے ناقدین کو خاموش رہنے کا پیغام ہے

برطانوی حالات کا تقاضا ہے کہ سوشلسٹ پارٹی آف انگلینڈ بنانے بارے سوچا جائے۔ سوچنے کا مطلب یہ نہیں کہ کل اس کا اعلان کر دیا جائے۔ ہاں مگر یہ سمجھنا کہ سب ٹھیک ہو جائے گا محض ایک مذاق ہی ہو سکتا ہے۔ نئی جماعت بنانے کے لئے ترقی پسند ٹریڈ یونینز کو بھی بات چیت میں شامل کرنا ہو گا۔ اس کے لئے بہت زیادہ مکالمے کی ضرورت ہے…

’پی ڈی ایم کا ایجنڈا صرف سیاسی ہے، سماجی اور معاشی ایجنڈا غائب ہے‘

ہم 8 نومبر کو پیپلز چارٹر آف ڈیمانڈ لے کر آ رہے ہیں جو کہ سماجی اور معاشی ایجنڈا ہے یعنی پی ڈی ایم سے مختلف ہے۔ ہمیں چاہیے کہ اس طرح ہی پسے ہوئے طبقات کے ساتھ کام کر کے خود کو منظم کریں تا کہ وقت آنے پر ان پارٹیوں کو بھی چیلنج کر سکیں۔

ہمیں کیسی جمہوریت چاہئے؟

جہاں کی جمہوریت اور حکومت حقیقی بنیادوں پر عام لوگوں اور محنت کشوں کی ہو گی اور وہاں انسان حقیقی بنیادو ں پر اک انسان ہو گا۔

وزیر خانم: پدر سری معاشرے کا صنفی استعارہ

میرے نقطہ نظر کے مطابق شمس الرحمن کی یہ تصنیف ایک پدر سری معاشرے کا صنفی استعارہ ہے جس میں سماجی نا انصافیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے ایک عورت کے انفرادی رویے کو غلط ثابت کیا گیا ہے جو بذات خود ان سماجی ناانصافیوں کا شکار ہے۔

ٹرمپ اور نیتن یاہو ایران کے خلاف انتہائی قدم اٹھا سکتے ہیں: خلیل جھشان

اولاً یہ کہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران امن کی راہ میں کوئی پیش قدمی نہیں ہوئی ہے اور اسرائیل کی رجعت پسند حکومت کو آج بین الاقوامی اور علاقائی سطح پر کوئی فوائدحاصل ہونے کی امید بھی نہیں ہیں جن کی بنیاد پر وہ امن کے لئے سنجیدہ ہو۔ خود نیتن یاہو بھی کئی بار کہہ چکے ہیں کہ ان کے لئے یہ معاہدے کرنازیادہ ضروری ہیں خصوصاً اس وقت جب عرب ملکوں نے اسرائیل سے فلسطینی علاقوں سے دستبردار ہونے کا کوئی مطالبہ بھی نہیں کیا۔

مشنری سکولوں کو قومیا کر بھٹو نے مسیحی برادری کی کمر توڑ دی

زبردست تحقیق پر مبنی اس رپورٹ میں دلائل کے ساتھ کہا گیا ہے کہ 1972ء میں چرچ کے زیر انتظام اسکولوں کو قومی ملکیت میں لینے سے پہلے سے پسمانگی کا شکار عیسائی برادری، سیاسی اور ثقافتی طور پر مزید تنہائی کا شکار ہو گئی جبکہ معاشی طور پر مزید غریب۔

بالی وڈ میں ’یونین لیڈر‘

ادھر، کیمیکل پلانٹ میں مالکان کی طرف سے مزدوروں کی حفاظت کا کوئی انتظام نہیں لیکن یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے مزدوروں میں بھی ایک ’اشرافیہ‘ صرف اس بنا پر جنم لیتی ہے کہ وہ مالکان کی کاسہ لیس ہے۔