خبریں/تبصرے


افغانستان بھر میں طالبان مخالف مظاہرے، فائرنگ سے متعدد ہلاک

کابل کے مختلف علاقوں، ننگر ہار، جلال آباد، پکتیا، کنڑ اور خوست سمیت دیگر علاقوں میں احتجاجی مظاہرے منعقد کئے جانے کے علاوہ بیرون افغانستان بھی طالبان کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع ہو رہا ہے۔ گزشتہ روز بلجیم میں بھی ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا جس میں سیکڑوں افغان نوجوانوں اور خواتین نے شرکت کی۔

جلال آباد میں افغان پرچم لگانے پر 3 ہلاک، قندھار میں 4 سابق فوجی قتل

افغان صوبہ خوست میں سیکڑوں مظاہرین نے مرکزی چوراہے سے طالبان کا پرچم اتار کر افغانستان کا قومی پرچم لگا دیا ہے۔ مظاہرین نے طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان کا سہ رنگا پرچم تبدیل نہ کریں۔ ’زاویہ نیوز‘ کے مطابق اس موقع پر سیکڑوں افراد شہر کے مرکزی چوراہے کے ارد گرد احتجاج میں موجود تھے۔

ٹارزن کی واپسی اور بھیڑیوں کا راج!

یہ بھی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ طالبان کی داغ بیل میں پاکستان، امریکہ، سعودی عرب اور اتحادیوں کا ہاتھ تھاجنہیں سوویت یونین کے خلاف مجاہدین کے طور پر استعمال کیا گیا۔ امریکی قبضے کے خلاف جب یہی طالبان میدان میں اترے تو انہیں دہشت گرد کا نام دیا جانے لگا۔ اب نئے حالات میں امید کی جا رہی ہے کہ پاکستان نئی طالبان حکومت کو تسلیم کرنے میں بھی پیش پیش ہو گا اور شاید چین، روس اور دوسرے وسطی ایشیائی ممالک بھی اس دوڑ میں پیچھے نہ رہیں۔