خبریں/تبصرے


جموں کشمیر لبریشن فرنٹ: لانگ مارچ سے مایوسی و شکایتوں سے بھرپور تقریر تک

احتجاجی ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے نہ صرف ترقی پسند و قوم پرست قیادتوں، کارکنوں بلکہ عوامی حلقوں سے بھی بے شمار شکایتیں کیں اور امکان ظاہر کیا کہ شاید وہ انکی چوک میں آخری تقریر ہو۔ جس کے بعد ریاستی پروپیگنڈہ ٹرولز کو ایک موقع میسر آگیا ہے اور اس عمل کو جموں کشمیر سے متعلق ریاستی موقف کی جیت قرار دیا جا رہا ہے۔

لالہ آفریدی کے بیانئے کا بوجھ!

یہ تو طے ہے کہ ہم ترقی پسند سوچ رکھنے والے وکلا ان کے اصولی موقف اور مزاحمتی جدوجہد کے ساتھ کھڑے ہوں گے، دیکھنا یہ ہے کہ کیا ان کے حمایتی وکلا ان کی ریڈیکل سوچ اور بیانئے کا بوجھ اٹھا سکیں گے؟