Day: اکتوبر 7، 2022

[molongui_author_box]

دانشور اور سوشلزم

لیون ٹراٹسکی کسی تعارف کے محتاج نہیں۔ ولادیمیر لینن کے ہمراہ انقلاب روس کی قیادت کرنے والے وہ دوسرے اہم ترین رہنما تھے۔ انقلاب کے بعد وہ سرخ فوج کے سربراہ رہے۔ ٹراٹسکی نے بے شمار ثقافتی و سیاسی سوالات پر سوشلسٹ نظریہ دان کے طور پر لکھا۔ ان کے دوست انہیں ’قلم‘ کہہ کر پکارتے کیونکہ وہ لکھنے پر ملکہ رکھتے تھے۔ ٹراٹسکی کا شمار بیسویں صدی کے بہترین دماغوں اور نظریہ سازوں میں ہوتا ہے۔ ان کا زیر نظر طویل مضمون دراصل میکس آڈلر کے ایک کتابچے پر تبصرہ تھا۔ کتابچہ اور ٹراٹسکی کا تبصرہ، دونوں 1910ء میں شائع ہوئے۔ میکس آڈلر آسٹرین سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے ترجمان اخبار کے مدیر تھے۔ ان کا کتابچہ ویانا سے شائع ہوا۔ ٹراٹسکی کا تبصرہ سینٹ پیٹرز برگ کے ایک اخبار نے روسی زبان میں شائع کیا۔ مندرجہ ذیل ترجمہ انگریزی زبان سے کیا گیا ہے۔ انگریزی ترجمے میں شامل مترجم برائن پیرس کی وضاحتوں کو سرخ رنگ میں ہائی لائٹ کیا گیا ہے: مدیر

احتجاج کی تیاریاں کرتی تحریک انصاف کیلئے ملازمین کے احتجاج ناقابل برداشت

خیبر پختونخوا پولیس نے احتجاج کرنے والے اساتذہ پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی ہے، جس کی وجہ سے دھرنا پر بیٹھے متعدد پرائمری اساتذزخمی ہوئے ہیں۔ اساتذہ کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ پولیس کی جانب سے مظاہرین پر فائرنگ بھی کی گئی ہے۔
احتجاج، لانگ، مارچ اور دھرنے کی تیاریوں میں مصروف تحریک انصاف کی اپنی خیبر پختونخوا حکومت کو جہاں اساتذہ، ڈاکٹروں اور صفائی کے عملے کی ہڑتالوں اور احتجاج کا سامنا ہے۔ تاہم احتجاجی دھرنوں کی تیاری کرنے والی پی ٹی آئی حکومت خود ملازمین کے دھرنوں سے خائف نظر آتی ہے۔

برطانیہ: سیاہ فام نسلی اقلیت کو گوروں کے مقابلے میں اڑھائی گنا زیادہ غربت کا سامنا

لہٰذا 32 فیصد سفید فام لوگوں کو اس موسم سرما میں ایندھن کی غربت کا سامنا کرنے کا امکان ہے، سیاہ فام اور اقلیتی نسلی لوگوں میں یہ تناسب 52 فیصد، جبکہ پاکستانی اور بنگلہ دیشی لوگوں میں یہ تناسب 66 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔

گلگت: مذہبی گروہوں کے احتجاج کے بعد ویمن سپورٹس گالا مینا بازار میں تبدیل

ٹ بال کھلاڑی ملکہ نور، سائیکلسٹ نورینہ شمس سمیت کرکٹ، سکوائش اور دیگر کھیلوں سے تعلق رکھنے والی کھلاریوں کا ٹیلنٹ اور مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے۔ اگر کھیلوں کو ابھی بھی فحاشی کے طورپر دیکھا جاتا ہے تو بعد میں جی بی کی خواتین کیلئے بھی کھیلوں پر پابندی لگ سکتی ہے۔