جیل سے نکلنے کے بعدعلی وزیر کا کراچی میں والہانہ استقبال کیا گیا۔ انہیں ایک جلوس کی شکل میں سہراب گوٹھ لے جایا گیا، جہاں ان کے اعزاز میں استقبالیہ کا اہتمام بھی کیا گیا۔
علی وزیر کی رہائی پر مختلف سیاسی و سماجی رہنماؤں، صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں طویل عرصہ تک استقامت کے ساتھ قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔
ایم این اے محسن داوڑ نے ٹویٹر پر لکھا کہ ’علی کی روح کو توڑنے اور اسے جیل میں رکھنے کی ہر کوشش کی گئی لیکن وہ کامیاب ہو گیا۔ انصاف سے ہمیشہ کیلئے انکار نہیں کیا جا سکتا۔‘