’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق جیریمی کوربین نے اس اقدام کو جمہوریت پر حملہ قرار دیا ہے۔ وہ 1983ء سے برطانوی پارلیمنٹ کے رکن ہیں، فی الحال وہ ایک آزاد رکن کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق جیریمی کوربین نے اس اقدام کو جمہوریت پر حملہ قرار دیا ہے۔ وہ 1983ء سے برطانوی پارلیمنٹ کے رکن ہیں، فی الحال وہ ایک آزاد رکن کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
’الجزیرہ‘ کے مطابق اس علاقے کے رہائشیوں نے سرحدی ٹرانزٹ پوائنٹ کے قریب فائرنگ کی آوازیں سننے کی اطلاع دی ہے۔ تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا افغان یا پاکستانی حکام نے درہ خیبر کے قریب طورخم بارڈر کراسنگ کو بند کیا تھا، لیکن یہ اقدام افغانستان کے حکمران طالبان اور پاکستان کے درمیان تعلقات میں تیزی سے خرابی کے بعد سامنے آیا ہے۔
سر! دوسری بات یہ کہ اپنے فرار کے الزام میں ”نامعلوم افراد“ کیخلاف ایف آئی آر پر میں پولیس کی شدید مذمت کرنا چاہتا ہوں۔ یہ سرا سر جھوٹی ایف آئی آر ہے۔ سر! میں تنیدوا ہوں احسان الٰہی احسان نہیں کہ نا معلوم افراد مجھے فرار کرا دیں۔ ویسے سر! آپ پولیس کی جرات تو دیکھیں کہ نا معلوم افراد کے خلاف ہی ایف آئی آر کاٹ دی۔ کل یُگ ہے مہا راج۔ آج نا معلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر کٹی ہے، کل کو محکمہ زراعت کے خلاف کوئی مقدمہ درج ہو جائے گا۔ یہ پولیس والے ملک توڑنا چاہتے ہیں۔
اجلاس میں راولپنڈی اسلام آباد برانچ کی نئی کابینہ کا بھی اعلان کیا گیا، جس کے مطابق اسرار شبیر چئیرمن، شہاب یوسف وائس چیئرمین، عروج امجد جنرل سیکرٹری، ماجدخان آرگنائزر، انیب احمد سیکرٹری مالیات، فیضان طارق انچارج سٹڈی سرکل اور عمر سرور سیکرٹری اطلاعات منتخب ہوئے ہیں۔ نومنتخب کابینہ سے مرکزی ایڈیٹر عزم بدر رفیق نے حلف لیا۔
مرکزی بیورو سمیت ملک بھر کے آر ایس ایف کے ساتھیوں کا بھرپور اعتماد اور یکجہتی نئی آرگنائزنگ کمیٹی کے ان اراکین کے ساتھ ہے اور ان کو سرخ سلام پیش کیا جاتا ہے۔
ستم ظریفی یہ ہے کہ پاکستان کی حکمران اشرافیہ اب بھی حالات کی سنگینی کا ادراک کرنے سے انکاری ہے اور ان مراعات کو قربان کرنے کیلئے تیار نہیں، جو وہ کئی دہائیوں سے حاصل کر رہی ہے۔ غیر ضروری فائدے کم کرنے کی بجائے ایک بار پھر اس کا بوجھ محنت کش طبقے پر ڈالنے کا عزم کر لیا گیا ہے۔ ملک ڈوب رہا ہے، لیکن قرضوں میں لت میں مبتلا حکمران اشرافیہ یہ سمجھتی ہے کہ وہ ان شورش زدہ پانیوں سے تیر کر نکلے گا، کیونکہ دنیا اسے ڈوبتا ہوا دیکھنے کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ تاہم اس بار دنیا پاکستان کو اس وقت تک بیل آؤٹ کرنے کیلئے تیار نظر نہیں آتی، جب تک کہ اس کی حکمران اشرافیہ اپنی مدد کیلئے خود تیار نہ ہو۔
جس کے بعد پی ٹی یو ڈی سی سےظفر اللہ، جے کے این ایس ایف کے رہنما ارسلان شانی، آر ایس ایف کے مرکزی آرگنائزر اویس قرنی، پیپلز ریولوشنری فرنٹ کے مرکزی آرگنائزر راشد شیخ، پی ٹی یو ڈی سی کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری چنگیز ملک، قومی وطن پارٹی سے تاج نواب خٹک، پیپلزپارٹی ٹیکسلا سے نجیب الرحمان ارشد اور چکوال سے اعجاز نقوی نے کامریڈ لال خان کی جدوجہد کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا اور ان کی انقلابی زندگی پر اظہار خیال کرتے ہوئی کہا کہ سوشلسٹ انقلاب کے لئے ان کی انتھک نظریاتی و سیاسی جدوجہد کو جاری رکھا جائے گا۔