Day: جون 26، 2024


جموں کشمیر: شکست خوردہ حکمرانوں کے حملے کیخلاف کیسے لڑا جائے

ریاستی جبر اور مقامی اشرافیہ کے غنڈوں کے حملوں سے مقابلہ محض عوام کو بندوقوں سے مسلح کر کے نہیں کیا جا سکتا ہے، اس سے پہلے عوام کو متبادل نظریات اور پروگرام سے مسلح کرنا ضروری ہے۔حکمران طبقات کے نظریات کو عوام نے جب مسترد کر دیا۔ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی قیادت نے غیر جانب داری اور غیر سیاسی ہونے کے نام پر عوامی نظریات کے پرچار پر پابندی عائد کر دی۔ وسائل پر حق ملکیت کی قومی لڑائی اور حکمران اشرافیہ کی مراعات کے خاتمے کی طبقاتی لڑائی کیسے غیر سیاسی اور غیر نظریاتی بنیادوں پر لڑی جا سکتی ہے۔

الوداع کامریڈ کرامت علی!

نہ مارکسزم ختم ہو گا، نہ تاریخ ختم ہو گی… سماج کو سمجھنے کے لئے مارکسزم کا علم ہی سب سے زیادہ موزوں اوزار ہے۔ ہر استحصال زدہ انسان کو گلوبلائزیشن، سامراجی نظام اور دنیا بھر میں لاگو سرمایہ دارانہ پالیسوں کو سمجھنے اور ان سے نبرد آزما ہونے کے لئے مارکسزم کے اوزار کو بروئے کار لانا ہو گا۔ پاکستان بھر کے مزدوروں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر جدوجہد کرنا ہو گی۔ بھارت، سری لنکا، پاکستان اور جنوب ایشیا بھر کے محنت کشوں کی تنظیموں اور ٹریڈ یونینوں کو مل کر جدوجہد کا لائحہ عمل بنانا ہو گا۔ جنوب ایشیا بطور خاص بھارت اور پاکستان کو ایک دوسرے کے خلاف جنگی جنون کے خاتمے اور دوستی اور امن کی طرف بڑھنا ہو گا۔ مذکورہ بالا سوچ کا مبلغ اور زندگی بھر مزدوروں کے حقوق کے لئے بے تکان جدوجہد کرنے والا کرامت علی، جسے اس کے ساتھی اور عام محنت کش چاچا کرامت کے محبت بھرے نام سے جانتے تھے، اپنی طبعی عمر گزار چل بسا!