یہ بات سمجھنا زیادہ مشکل نہیں کہ رئیسی کی موت پر کوئی بھی آنسو نہیں بہا رہا۔۔۔ما سوائے اعلیٰ سرکاری شخصیات کے،یا پھر اس رژیم کے علاقائی اتحادی رنجیدہ ہیں۔کچھ یورپی ریاستوں کو بھی دکھ پہنچا ہے۔ خطے کی کچھ ریاستوں کو بھی دکھ ہوا جنہوں نے ترکی کی طرح رئیسی کو زندہ ڈھونڈنے میں مدد کی پیشکس کی تھی۔اور تو اور ناٹو نے بھی تعزیت کی ہے۔۔۔جب کسی سربراہِ ریاست کی جان بچانے کا معاملہ ہو تو تمام تر اختلافات بھلا کر عالمی رہنما یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
