میں نے اپنے عزیز دوست عدنان فاروق سے روزنامہ ’جدوجہد‘کی تشہیر کے لیے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (مصنوعی ذہانت)کی مدد سے ایک تصویر بنانے کی درخواست کی۔
عدنان فاروق آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کا استعمال بخوبی جانتے ہیں اور مجھے اس کی افادیت بارے آگاہ کرتے رہتے ہیں۔ میں چاہتا تھا کہ مندرجہ ذیل تصویر مارکس، لینن اور ٹراٹسکی کو لیپ ٹاپ پر جدوجہد کا مطالعہ کرتے ہوئے دکھایا جائے۔
اے آئی نے مارکس کا امیج تو بنا دیا مگر لینن بارے جواب دے دیا کہ اس طرح کا امیج بنانا گائڈ لائنز کے خلاف ہے۔
