مزید پڑھیں...

65 ملین پاکستانی آمدنی میں کمی اور کام کے اوقات میں تبدیلی سے پریشان

سروے کے مطابق کورونا وبا کا اثر شہروں کی نسبت دیہی علاقوں اور خواتین کی نسبت مردوں پر زیادہ رہا ہے۔ سندھ کے 3 چوتھائی لوگوں اور بلوچستان کے تقریباً نصف لوگوں کے مطابق وبائی کیفیت کا ان کے کام یا آمدنی پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ وبائی مرض کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثرہ آبادی پنجاب اور خیبر پختونخوا میں ظاہر ہوئی ہے۔ صنعت کے لحاظ سے تمام شعبہ پر اثرات ظاہر ہوتے ہیں لیکن خاص طور پر کنی کنی اور کھدائی پر، کاریگر، مشین چلانے والے اور پیشہ ور کام اور آمدنی میں سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ آمدنی پراثر کام کے اوقات کار سے کہیں زیادہ رہا ہے، فی گھنٹہ کام کی آمدن میں کمی واقعی ہوئی ہے۔

10 سال میں 153 ممالک اندر 7000 مظاہرے، 4800 افراد ہلاک ہوئے

2008ء کے عالمی معاشی بحران کے بعد گزشتہ 10 سالوں کے دوران دنیا بھر میں عوامی ردعمل میں بے تحاشہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ جہاں کورونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ نے عالمی معاشی بحران کی شدت میں تیزی لائی وہیں بیروزگاری کے پھیلاؤ اور جمہوری و سیاسی آزادیوں پر قدغنیں بھی بڑھنا شروع ہوئیں اور دنیا بھر میں احتجاجی تحریکیں بھی عروج پر ہیں۔

افغانستان: قطر معاہدے کے بعد امریکی فوج کیخلاف طالبان کی پہلی کارروائی

امریکی سامراج کی ایما پرہی تیار ہونے والے طالبان، القاعدہ، داعش سمیت متعدد مسلح گروہ افغانستان میں سرگرم ہیں اور تذویراتی مفادات کیلئے اس خطے پر مسلط کی گئی امریکی سامراج کی جنگ سے خود امریکی سامراج کو نکلنے کیلئے مزید دشواریوں سے دوچار ہونا پڑے گا۔

یہ طارق بشیر چیمہ ہیں، یہ انکی فیملی اور یہاں ویکسین پاری ہو رہی ہے…

”یہ وہ حکمران ہیں جنہیں ٹی وی چینلوں اور جلسوں میں غریب عوام کا دکھ کھائے جا رہا ہوتا ہے، حقیقت میں یہ اپنی دولت میں اضافے، اپنے خاندان کی عیاشیوں کیلئے لوٹ مار رہے ہوتے ہیں۔ ایک وڈیو نے حکمرانوں کے سفاک اور خود غرضی اور لالچ میں دھنسے چہروں سے نقاب اتار دیا ہے۔“

گھر سیدھا کرنے کی پہلی کوشش: اسلام آباد میں صوفے نذر آتش

صوفوں کی آتش زنی نے 2007ء کی یادیں تازہ کر دیں جب ہمارے فوجی اور سپاہی موت کی بھینٹ چڑھے۔ اس کے باوجود تک آج تک مولانا عبدالعزیز یا ان کے ساتھیوں کے خلاف ایف آئی آر تک درج نہیں ہو سکی۔ عام ریاستیں یہ اجازت نہیں دیتیں کہ اپنے شہریوں کے قاتل کو آزاد گھومنے دیں یا ان قاتلوں کو ایسے ادارے چلانے دیں جہاں سے مزید قاتل پیدا ہوں۔ چودہ سال گزر گئے، اسلام آباد کا یہ اہم معمہ حل نہیں ہو سکا۔