سرمایہ داری نظام کو اکھاڑتے ہوئے پیداوار کا مقصد انسانی ضروریات کی تکمیل اور ماحول دوست طریقوں کے استعمال کی طرف منتقل کئے بغیر فطرت اور ماحولیاتی نظام کو تباہی سے بچانا ممکن نہیں ہے۔

سرمایہ داری نظام کو اکھاڑتے ہوئے پیداوار کا مقصد انسانی ضروریات کی تکمیل اور ماحول دوست طریقوں کے استعمال کی طرف منتقل کئے بغیر فطرت اور ماحولیاتی نظام کو تباہی سے بچانا ممکن نہیں ہے۔
مزدور و مال دار کا ہے مختلف مفاد
صرف بالشوازم کے نظریات، طریقہ کار اور حکمتِ عملی پر مبنی انقلاب ہی اس اذیت اور محرومی کے خاتمے میں فتح یاب ہو سکتا ہے۔ سرمایہ داری عالمی سطح پر اپنی تاریخ کے بدترین بحران سے دوچار ہے۔ آنے والے تاریخی عہد میں حکمران طبقات لرز اٹھیں گے کیونکہ عوام اپنی تقدیر بدلنے کے لئے تاریخ کے میدان میں اترنے کو ہیں۔
آج بالشویک انقلاب کے 103 سال بعد سوال یہ ہے کہ کیا سرمایہ داری انسانیت کے مسائل حل کر رہی ہے یا انہیں زیادہ گھمبیراور پیچیدہ بنا رہی ہے؟
کسانوں کی داد رسی کرنے کی بجائے حکومت پنجاب ا ور پنجاب پولیس نے پر تشدد اور گھناؤنے طریقے سے کسانوں سے انکا احتجاج کرنے کا آئینی حق چھینا اور ایک قیمتی انسانی جان کا ضیاع ہوا ہے۔
”قانونی طور پر ڈالے گئے ووٹوں کی بنیاد پر میں صدارتی مقابلہ جیت گیا ہوں۔“
طلبہ، مزدور، کسا ن سمیت تمام تر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
یقین کیجئے ہم نے صبح کالج جاتے ہوئے برقع پہنا ہو نہ پہنا ہو، دِیر سے لے کر کراچی تک ہم نے سر پر کفن ضرور پہنا ہوتا ہے۔ معلوم نہیں کب کسی بھائی، کزن، طالب یا مجاہد کی غیرت جاگ جائے اور نا مناسب لباس یا خاندان کو بد نام کرنے کے الزام میں ہم پر تیزاب پھینک دے، بندوق کی لبلبی دبا دے یا کسی خنجر کی پیاس ہمارے خون سے بجھا دے۔
گارڈین کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کا بیرونی قرضہ اب اس کی جی ڈی پی کے 45 فیصدکے برابر ہو گیا ہے۔
کل بروز جمعہ پاکستان کسان رابطہ کمیٹی اور پاکستان کسان اتحاد کے رہنما تین بجے بعد دوپہر لاہور پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔