خبریں/تبصرے

طالبان خان کا تازہ قصہ: ٹی ٹی پی امریکی سازش کا حصہ

فاروق سلہریا

’فتح مکہ‘ کو ابھی تو سال بھی پورا نہیں ہوا۔ پانچ دن رہتے ہیں۔

کابل پر طالبان کا دوبارہ قبضہ ہوا تو طالبان خان نے کہا تھا: طالبان نے غلامی کی زنجیریں توڑ دی ہیں۔

طالبان خان اپنے طالبان بھائیوں کے لئے دفتر کھولنے کی بات کیا کرتا تھا۔

پھر اچانک کیا ہوا؟

گذشتہ روز ’قوم سے خطاب‘ کرتے ہوئے انکشاف کیا گیا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں ’اچانک‘ ٹی ٹی پی کی واپسی کا مقصد تحریک انصاف کو کمزور کرنا ہے اور یہ واپسی بھی ’اسی‘ سازش کا حصہ ہے جس کا نام لینے سے آج کل طالبان خان کتراتے ہیں۔

’ریاست مدینہ‘ کے خلیفہ کو گذشتہ چار سال تک یاد دلایا جا رہا تھا کہ ’فتح مکہ‘ کا انجام اچھا نہ ہو گا لیکن جس نے بھی یہ یاد دہانی کرائی، اسے امریکی ایجنٹ کہا گیا۔ اس کی ایک مثال تو محسن داوڑ ہیں۔

پچھلے کئی مہینوں سے ’نیوٹرلز‘ ٹی ٹی پی کے ساتھ مزاکرات کر رہے تھے۔ طالبان خان نے ایک مرتبہ ان مذاکرات کی مخالفت نہیں کی۔ اور تو اور، چند دن قبل، پی ٹی آئی کے ایک ایم پی اے پر طالبان نے حملہ کر دیا۔ طالبان خان اس حملے کی مذمت تک نہ کر سکا۔

کہا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی کے وزیر اعلیٰ تک طالبان کو بھتہ دے رہے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے وزیر اور رہنما طالبان کو بھتہ دے رہے ہیں۔ اگر یہ درست ہے تو اس ’امریکی سازش‘ میں طالبان خان کی اپنی پارٹی شامل ہے۔

طالبان خان! ہمت ہے تو ٹی ٹی پی کے خلاف جنگ آزادی شروع کرو! بنی گالہ میں بیٹھ کر امریکہ سے آزادی کا ڈرامہ بہت ہو چکا۔

Farooq Sulehria
+ posts

فاروق سلہریا روزنامہ جدوجہد کے شریک مدیر ہیں۔ گذشتہ پچیس سال سے شعبہ صحافت سے وابستہ ہیں۔ ماضی میں روزنامہ دی نیوز، دی نیشن، دی فرنٹئیر پوسٹ اور روزنامہ پاکستان میں کام کرنے کے علاوہ ہفت روزہ مزدور جدوجہد اور ویو پوائنٹ (آن لائن) کے مدیر بھی رہ چکے ہیں۔ اس وقت وہ بیکن ہاوس نیشنل یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر درس و تدریس سے وابستہ ہیں۔