فاروق سلہریا
5 اگست کو یو ٹیوب چینل ’نیا دور‘ پر گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے دعویٰ کیا تھا کہ القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کو جس ڈرون حملے میں ہلاک کیا گیا، وہ ڈرون تاجکستان سے اڑا۔ انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ تاجکستان میں امریکی اڈا موجود ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ عالمی میڈیا میں اب تاجکستان کا نام لیا جا رہا ہے۔ ان کا یہ انٹرویو اس لنک پر دستیاب ہے۔
نجم سیٹھی کا یہ دعویٰ حقائق سے میل نہیں کھاتا۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ تاجکستان میں کوئی امریکی اڈا موجود نہیں۔ الجزیرہ کی اس رپورٹ کے مطابق گیارہ ستمبر کے بعد امریکہ نے کرغستان اور ازبکستان میں فوجی اڈے قائم کئے تھے۔ ازبکستان سے اڈہ 2005ء میں ختم کر دیا گیا تھا۔ کرغستان سے امریکی اڈہ 2014ء میں ختم ہو گیا تھا۔ الجزیرہ کی مندجہ بالا رپورٹ کے مطابق تاجکستان میں امریکی اڈہ کبھی قائم ہی نہیں ہوا تھا۔ جس طرح سے روس نے سابق سوویت ریاستوں میں اپنا اثر و رسوخ قائم کیا ہے، اس کے پیش نظر یہ بھی ممکن دکھائی نہیں دیتا کہ تاجکستان ایسی جرات کرے گا کہ امریکہ کو فوجی اڈے فراہم کرے۔
نجم سیٹھی نے اپنی بات چیت میں عالمی میڈیا کا حوالہ تو دیا لیکن کسی مخصوص نشریاتی ادارے کا حوالہ نہیں دیا جس نے یہ دعویٰ کیا ہو کہ مذکورہ ڈرون حملہ تاجکستان سے کیا گیا۔ کم از کم، راقم گذشتہ روز گوگل پر کوئی ایسی رپورٹ تلاش نہیں کر سکا جس میں اس طرح کا کوئی دعویٰ موجود ہو۔ تاجکستان، ڈرون اور ایمن الظواہری ایسے الفاظ لکھنے سے گوگل پر جو رپورٹس ظاہر ہو رہی تھیں وہ سات دن پرانی تھیں اور کسی میں تاجکستان کا ذکر نہیں ملا۔
امید کی جاتی ہے کہ نجم سیٹھی اپنے آئندہ کسی پروگرام میں زیادہ وضاحت سے مندرجہ بالا حقائق پر روشنی ڈالیں گے۔
Farooq Sulehria
فاروق سلہریا روزنامہ جدوجہد کے شریک مدیر ہیں۔ گذشتہ پچیس سال سے شعبہ صحافت سے وابستہ ہیں۔ ماضی میں روزنامہ دی نیوز، دی نیشن، دی فرنٹئیر پوسٹ اور روزنامہ پاکستان میں کام کرنے کے علاوہ ہفت روزہ مزدور جدوجہد اور ویو پوائنٹ (آن لائن) کے مدیر بھی رہ چکے ہیں۔ اس وقت وہ بیکن ہاوس نیشنل یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر درس و تدریس سے وابستہ ہیں۔