خبریں/تبصرے

ترکی: بائیں بازو کی ایک اور رکن پارلیمان گرفتار

لاہور (جدوجہد رپورٹ) ترکی کی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (ایچ ڈی پی) کی ایم پی سیمرا گوزیل کو گرفتارکر لیا گیا ہے۔ وہ ایک 38 سالہ میڈیکل ڈاکٹر ہیں۔ 3 ستمبر کو انہیں گرفتار کر کے جیل بھیجا گیا ہے۔ ایچ ڈی پی ترکی کی بڑی بائیں بازو کی جماعت ہے۔ سیمرا گوزیل پر غداری اور کالعدم کردستان ورکرز پارٹی کی رکن ہونے کا الزام ہے۔

’گرین لیفٹ‘ کے مطابق 2016ء کے بعد سے اب تک ایچ ڈی پی کے 13 ارکان پارلیمان پہلے ہی اپنی پارلیمانی نشستوں سے محروم ہو چکے ہیں، درجنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ 11 ارکان پارلیمان بشمول سابق شریک چیئرز قید میں ہیں۔ ان کی گرفتاریوں کے خلاف یورپی عدالتوں کے فیصلوں کے باوجود انہیں رہا نہیں کیا گیا ہے۔

یکم مارچ کو ترک پارلیمان میں ووٹ کے ذریعے سیمرا گوزیل کا پارلیمانی استثنیٰ ختم کر دیا گیا تھا، جب یہ بات سامنے آئی تھی کہ ترک فوج کو 2017ء میں کردستان ورکرز پارٹی کے ایک گوریلا فائٹر وولکان بورا کی لاش سے برآمد ہونے والے موبائل فون پر سے ان کی تصویر ملی ہے۔

وولکان بورا سمیرا گوزیل کے اس وقت منگیتر تھے، جب وہ دونوں 2009ء میں طالب علم تھے۔ تاہم وولکان بورا پھر گوریلا فائٹر بن گئے اور دونوں نے 5 سال تک ایک دوسرے کو دیکھا تک نہیں تھا، جب تک کہ ایچ ڈی پی نے کردستان ورکرز پارٹی کا ترک حکومت کی طرف سے منظور شدہ دورہ نہیں کیا تھا۔ اسی وقت گوزیل اور بورا کی تصویر لی گئی تھی۔

سیمرا گوزیل کو 2018ء میں پارلیمان کیلئے منتخب کیا گیا تھا، تاکہ کرد اکثریتی شہر امید/دیاباکر کی نمائندگی کی جا سکے۔ گوزیل اور بورا کی 2014ء کی تصویر کو ترک ریاست نے ایچ ڈی پی کے 100 سے زائد اراکین پارلیمان، رہنماؤں اور کارکنوں کے ٹرائلز اور ایچ ڈی پی پر پابندی کیلئے جاری عدالتی کارروائی میں دہشت گردی کی حمایت کے ثبوت کے طور پر پیش کیا تھا۔

ایچ ڈی پی کے ایگزیکٹو بورڈ نے اس گرفتاری کو زیادہ گندی سیاست قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور کہا کہ اس گرفتاری کو حکمران دائیں بازو کی جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کی جانب سے اگلے سال کے عام انتخابات کو متاثر کرنے کیلئے پروپیگنڈے کے طو رپر استعمال کیا جا رہا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ ”یقینا ہم حکومت کے زیر کنٹرول عدلیہ پر بھروسہ نہیں کرتے اور یہ نہیں سمجھتے کہ وہ آزادانہ فیصلہ کرے گی۔ تاہم ہم ایک ایسی جماعت ہیں، جس نے جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کی ذہنیت اور آلات کے خلاف جدوجہد کو اپنا بنیادی اصول بنایا ہے۔“

ایچ ڈی پی خواتین کی کونسل نے اپنی یکجہتی کا اعلان کیا اور سیمرا گوزیل کی گرفتاری کو بدسلوکی، ریاست کی طرف سے انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں اور سیاسی مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کی ایک کوشش قرار دیا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ ”آپ مشتعل ہو کر قوم پرستی، نسل پرستی، جنس پرستی اور بدتمیزی کو ہوا دے کر اپنے جرائم کی پردہ پوشی نہیں کر سکتے۔ بطور خواتین ہم اس گندی سیاست کے سامنے نہیں جھکیں گے۔“

دریں اثنا، سیمرا گوزیل نے اپنے وکیل کے ذریعے اپنے حامیوں کو بھیجے گئے پیغام میں کہا کہ ”سب کو سلام۔ سب سے پہلے مجھے یہ کہنا ضروری ہے کہ میں بہت اچھی ہوں، کیونکہ میں صحیح ہوں۔ ہم ٹھیک کہتے ہیں۔ ہم سب نے اس عمل کی پیروی کی ہے۔ یہ مکمل طور پر غیر قانونی عمل تھا، فیصلہ خالصتاً سیاسی تھا، لیکن یقین رکھیں ہم جیتیں گے، امید کی جیت ہو گی، امن کی جیت ہو گی۔ خواتین جیتیں گی، عوام جیتیں گے۔ آب سب کیلئے محبت اور احترام کے ساتھ۔“

Roznama Jeddojehad
+ posts