خبریں/تبصرے


توہین مذہب کا جھوٹا الزام: جے کے این ایس ایف کی رہنما عاصمہ بتول گرفتار، ارسلان شانی کے خلاف مقدمہ

عاصمہ بتول اور ارسلان شانی کے خلاف چند روز قبل ہجیرہ تھانہ میں درخواست دی گئی تھی۔ بعد ازاں عاصمہ بتول کے خلاف عباسپور تھانہ میں بھی درخواستیں دی گئیں۔ عباسپور پولیس نے بذریعہ خاندان پیر کے روز عاصمہ بتول کو پولیس اسٹیشن طلب کیا تھا کہ ان کے خلاف درخواست ہے۔ وہ پولیس اسٹیشن میں حاضر ہوں تو معاملہ افہام و تفہیم سے حل کر لیا جائے گا۔ تاہم عاصمہ بتول پیر کی صبح جب عباسپور پولیس اسٹیشن میں پہنچیں تو انہیں بتایا گیا کہ ان کے خلاف اتوار 25اگست کو مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔

ریاست کو معاشی مشکلات سے دوچار لاکھوں لوگوں کو ریلیف فراہم کرنا چاہئے

مقررین نے ریاستی اسٹیبلشمنٹ اور کاروباری، زرعی اور صنعتی اشرافیہ کے درمیان خفیہ اتحاد پر افسوس کا اظہار کیا، جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس کا نتیجہ دولت کی غیر مساوی تقسیم اور ایک صارفیت پر مبنی معیشت کی صورت میں نکلا ہے جس کے باعث لاکھوں لوگوں کو اپنے اخراجات کو پورا کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

خیبرپختونخوا: متاثرین کو معاوضہ ادا کرنے کیلئے ان سے ہتھیائی زمین ہی بیچی جائیگی

ذرائع کا کہنا ہے کہ نہ صرف یونیورسٹی کی زمینوں کو قانون حصول اراضی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فروخت کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ دوسری جانب یونیورسٹی کی زمین صرف یونیورسٹی ہی فروخت کر سکتی ہے اور اس سے حاصل ہونے والی رقم یونیورسٹی کے اکاؤنٹ میں ہی جمع کروائی جا سکتی ہے۔ زمینوں کے معاوضے صوبائی حکومت نے ادا کرنے ہیں۔ صوبائی حکومت یونیورسٹیوں کی زمینیں فروخت کر کے معاوضے ادا نہیں کر سکتی۔ اس طرح حکومت دہرے غیر قانونی اقدام کی تیاریاں کر رہی ہے۔

کلکتہ میں خاتون ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے خلاف ملک گیر احتجاج، ڈاکٹروں کی ہڑتال

اتوار کے روز ملک بھر میں ڈاکٹروں نے ہڑتال کی، جس کی وجہ سے پورے ملک میں ایمرجنسی کے علاوہ تمام طبی خدمات کا سلسلہ معطل رہا۔ بدھ کی شب ہزاروں خواتین نے پورے ملک میں کینڈل لائٹ احتجاج کیا۔ خواتین کے اس احتجاج کو نائٹ مارچ قرار دیا گیا تھا اور یہ مارچ مختلف شہروں میں منعقد ہوا۔

واشنگٹن ڈی سی میں جموں کشمیر یکجہتی کانفرنس کا انعقاد

آج محض سیاسی اور معاشی مسائل کے حل تک بات باقی نہیں رہی ہے۔ حکمران طبقات نے اس کرۂ ارض پر زندگی کو خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔ جب تک یہ نظام باقی ہے، کرۂ ارض کو ان خطرات سے بچایا نہیں جا سکتا۔ ماحولیاتی بربادیوں کا سب سے زیادہ شکار جنوب ایشیائی ممالک اور پسماندہ ملک ہیں۔ اس لئے ہماری حتمی لڑائی اس نظام کے خلاف ہے۔ اس نظام کو توڑے بغیر نسل انسان کی اور زندگی کی بقا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے آخر میں شرکا کے سوالات کے جواب بھی دیئے۔

10 سال میں 3 لاکھ 50 ہزار اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد سمیت 73 لاکھ شہری ملک چھوڑ گئے

گزشتہ 10سال کے دوران پاکستان سے ساڑھے تین لاکھ اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد سمیت 73لاکھ شہری ملک چھوڑ چکے ہیں۔ مزید لاکھوں شہری پاسپورٹ بنوانے کی کوششوں میں مصروف ہیں، جس کی وجہ سے وفاقی وزارت داخلہ کو پاسپورٹ پرنٹ کرکے بروقت شہریوں کو فراہم کرنے میں دشواریوں کا سامنا ہے۔

انتفادہ جموں کشمیر کنونشن 5 اکتوبر کو راولاکوٹ میں منعقد کرنے کا اعلان

آج تعلیم کا نظام انحطاط کا شکار ہے اور تعلیمی اداروں کے مسائل کے حل کےلئے طلبہ مارچ کا انعقاد انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ جموں کشمیر میں قومی اور طبقاتی محرومیوں اور استحصال کے خلاف این ایس ایف کی طویل جدوجہد ہے۔
انتفادہ جموں کشمیر کنونشن اس خطے کی انقلابی سیاست میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ جموں کشمیر کے محنت کشوں نے طویل جدوجہد کے بعد بجلی اور آٹے کی قیمتوں میں کمی کروائی ہے۔ تاہم مسائل کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہے، جس کےلئے ابھی طویل جدوجہد کی ضرورت ہے۔

ایران: ایک ہی دن میں 29 افراد کو پھانسیاں دے دی گئیں

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ، کرد نسلی اقلیت کے رکن اور رسان عقیدے کے پیروکار رسائی کو خفیہ طور پر پھانسی دی گئی تھی جس کے بارے میں نہ تو ان کے اہل خانہ اور نہ ہی ان کے وکیل کو پیشگی اطلاع دی گئی تھی۔اور اس کے بعد ان کے اہل خانہ کو ان کی لاش ان کے گھر سے دور ایک دور دراز علاقے میں دفن کرنے پر مجبور کیا گیا۔

پاکستان ریلوے کی 22 ٹرینوں کی آؤٹ سورسنگ کا فیصلہ

پاکستان ریلوے مزید 22 ٹرینوں کے کمرشل آپریشن کی آؤٹ سورسنگ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ تاہم سابقہ تجربات کے مطابق ایک سرکردہ فرم کی مالی مشکلات کی وجہ سے ’بزنس ایکسپریس‘ کو چلانے میں ناکامی اس منصوبے کی کامیابی کے امکانات کے بارے میں خدشات پیدا کرتی ہے۔

عراق: لڑکیوں کی شادی کی عمر 9 سال مقرر کرنے کا بل متعارف، انسانی حقوق تنظیموں کا اظہار تشویش

ایسا لگتا ہے کہ اس ترمیم کے بعد یہ عمل متاثر ہو گا اور یہ ملک میں شادی اور خاندانی مسائل کے حل کے لیے شیعہ اور سنی مذہبی قوانین کے نفاذ کی اجازت دے گی۔جولائی کے آخر میں یہ مجوزہ ترمیم پارلیمنٹ میں پیش کی گئی تھی لیکن متعدد قانون سازوں کی جانب سے تحفظات کے اظہار کے بعد ان مجوزہ تبدیلیوں کو واپس لے لیا گیا تھا۔