خبریں/تبصرے


کریمہ بلوچ کے اہل خانہ کا ٹورنٹو پولیس تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار

انھوں نے کہا کہ ہم یقین سے نہیں کہہ سکتے اور جو ہمیں فوٹیج ملی ہے اس میں وہ جزیرے پر اکیلی جا رہی ہیں اور ان کے ساتھ اور کوئی نہیں ہے، اس لیے ہم سمجھتے ہیں کہ ان کا یہ ذاتی فعل ہے اور انھوں نے شاید خود کو یہ نقصان پہنچایا ہے۔

کریمہ بلوچ کی موت کی تحقیقات کیلئے پاکستان کے مختلف شہروں میں احتجاج

مظاہرین کا کہنا تھا کہ کریمہ بلوچ بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف ایک توانا آواز تھیں، انکی موت کی غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں اور جو بھی ذمہ دار ہیں انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔ کریمہ بلوچ نے ساری زندگی جدوجہد میں گزاری اور وہ ایک مضبوط اعصاب کی مالک تھیں اس لئے ان سے متعلق یہ کہنا درست نہیں ہو گا کہ انہوں نے خود اپنی جان لی۔

11 سال میں 4557 لاپتہ پاکستانیوں کی لاشیں برآمد ہوئیں: امریکی جریدہ

نسانی حقوق کے کارکنان خفیہ ادارے پر ’ریاست کے اندر ریاست‘چلانے کا الزام عائد کرتے ہیں۔ اس ادارے کی 10 ہزار سے زائد افراد میں زیادہ تر خدمات انجام دینے والے فوجی افسران ہیں۔ اغوا کا شکار بننے والے مشتبہ اسلامی یا علیحدگی پسند عسکریت پسند ہیں لیکن سیاسی مخالفین، کارکنان، طلبہ، سیاستدان، انسانی حقوق کے کارکن، صحافی اور وکلا کو بھی بغیر کسی قانونی عمل کے اغوا کیا جانا معمول ہے۔