بہت ظلم سہہ کر جواں ہم ہوئے ہیں

بہت ظلم سہہ کر جواں ہم ہوئے ہیں
آب، ہوا، خیمے اور اونٹ سے خالی ہو چکا
یہ جنگ کب ختم ہو گی؟
ایوانوں میں آئینی صحفے پھاڑتے
(فیض کی روح سے معذرت کے ساتھ )
صبح امید کی ہلکی سی کرن
گہرے سمندروں میں تہہ آب رہ گئے
”اِفتی نے امریکہ میں اپنے قیام کے دوران تخلیقی سطح پر بھی فکروبیاں کے کئی تجربے کئے۔ ناول، افسانہ، انگریزی نظم اور دیگر اصناف کو بڑی خوبی سے برتااگرچہ اردو غزل، جو افتی کا خاصہ ہے اس کی مہم جو فطرت کی وجہ سے کسی حد تک نظر انداز ہوئی۔“
’چادر اور چار دیواری‘ پاکستان کے بد ترین آمر جنرل ضیا الحق کی بدنام زمانہ پالیسیوں کا جزو تھی جس کا مقصد ملک کی نصف آبادی کو مردوں کے زیر نگیں رکھنا تھا۔
عشرت آفرین اور ان جیسی دوسری شاعرات نے عورت کے دکھوں کو علمی اور دانشورانہ بحث کا حصہ بنا کرسماج میں نسائی حقو ق کا شعور بیدار کرنے میں اپنا کردار بخوبی نبھا یاہے۔ یہی شعور آنے والے دنوں میں صنفی مساوات کے حصول کی منزل بھی بن سکتا ہے کہ وہ مستقبل سے ناامید نہیں