ہمیں کیا برا تھا مرنا
شاعری
ہم اپنے خواب کیوں بیچیں
فقیرانہ روش رکھتے تھے
فیض نامہ
میری آنکھوں، میری گرد آلود آنکھوں کا لہو
انقلاب آئے گا دوست: بیسویں صدی کا شاعر حسن نعیم
حسن نعیم (1991-1927ء) بیسویں صدی کے ان ترقی پسند شعرا میں شامل تھے جنہوں نے انجمن تر قی پسند مصنفین کی نظریاتی اساس کواپنے فن سے جلا بخشی۔
دریا ورد
اب تو تم مجھے جان لو
حکمراں ہو گئے کمینے لوگ
ہوئے آقا فرنگیوں کے غلام
الفاظ کی کشتی میں
اور پھر بھی وہ ایک دوسرے کو سمجھتے ہیں
’اسلئے فقیہان شہر بچوں کو تاریخ پڑھانے سے گریزاں ہیں‘
ماضی و فردا و حال سب کے سب پریشان کن ہیں
چیخ کا وزٹینگ کارڈ
شہر کے مخصوص بغیر دروازوں والے
در جاناں
ہر لحظہ غنیمت ہے اگر ہاتھ میں ہے جام