پھولوں کی مصنوعیت کی شکار تتلیوں پر کچھ الفاظ قیصر عباس کے قلم سے…

ڈاکٹر قیصرعباس روزنامہ جدوجہد کی مجلس ادارت کے رکن ہیں۔ وہ پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے صحافت کے بعد پاکستان میں پی ٹی وی کے نیوزپروڈیوسر رہے۔ جنرل ضیا کے دور میں امریکہ آ ئے اور پی ایچ ڈی کی۔ کئی یونیورسٹیوں میں پروفیسر، اسسٹنٹ ڈین اور ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کرچکے ہیں۔ آج کل سدرن میتھوڈسٹ یونیورسٹی میں ایمبری ہیومن رائٹس پروگرام کے ایڈوائزر ہیں۔
پھولوں کی مصنوعیت کی شکار تتلیوں پر کچھ الفاظ قیصر عباس کے قلم سے…
گزشتہ روز (7 جولائی) اس شعر کے خالق خاطر غزنوی کی گیارہویں برسی تھی۔
رنج کا ساماں بھی وہی ہے…
کچھ قطعات قیصر عباس کے قلم سے…
سرمائے کے جبر پہ ایک نظم ذوہیب بٹ کے قلم سے…
میڈیا کی زوال پذیری پر کچھ آزاد اشعار فاروق سلہریا کے قلم سے…