یہ تمام رقم یا تو امریکی عوام کے ٹیکسوں سے اکٹھی کی گئی اور امریکہ چونکہ پوری دنیا سے سود یا کسی اور مد میں رقوم اکھٹی کرتا ہے یعنی اس جنگی خرچ کا بوجھ ساری دنیا کے عوام نے برداشت کیا۔
خبریں/تبصرے
ایک دن بعد
کوئی بات بھی یقینی نہیں لیکن جو رحجانات نظر آ رہے ہیں اس سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ طالبان کا اقتدار دنیا بھر کی ترقی پسند قوتوں کے لئے بری خبر ہے۔
طالبان قبضے کا دوسرا دن: افغان خواتین پھر اوجھل ہو گئی ہیں
”خاموشی مار رہی ہے، میرے دل میں ایک عجیب سا خوف ہے۔ کابل کی خاموشی پریشان کن اور بے سکون کرنے والی ہے۔ میں سو نہیں سکی، میرے دل پر بہت زیادہ بوجھ ہے کیونکہ مستقبل غیر واضح ہے۔“
پاور شیئرنگ کی پاکستانی تجویز پر طالبان کے سخت جواب
طالبان نے کہا کہ پاور شیئرنگ اگر اتنی ضروری ہوتی ہے تو پھر پاکستان میں بھی عوام کی کچھ فیصد حمایت تو ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو بھی ملی ہے، اس حساب سے آپ بھی اقتدار میں کچھ حصہ انہیں بھی دے دیں۔
ڈالروں سے بنی افغان فوج کو طالبان نے ڈالروں میں خرید لیا: واشنگٹن پوسٹ
سپیشل فورسز کے افسروں کو دونوں اطراف سے خطرہ تھا کہ اگر طالبان کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالتے تو حکومت کی طرف سے طالبان کو بیچ دیئے جائیں گے۔ پولیس افسران کو 6 سے 9 ماہ کی تنخواہیں نہیں دی گئی تھیں، ایسے میں طالبان کی جانب سے ادائیگیاں مزید پرکشش ہو گئی تھیں۔
ہمارا کابل میں طالبان قبضے میں پہلا دن: غصہ، خوف، بے بسی
”سب کچھ کھو دیا۔ میری خواہش میرے ملک کاروشن مستقبل ہے، میرا خواب ایک مضبوط اور مستحکم افغانستان ہے۔ میرا دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ ہمارے اتحادیوں نے ہمارے لوگوں کو پیٹھ دکھا دی ہے اور انہوں نے ہمیں مظالم کے حوالے کر دیا ہے۔“
’مادر! میرے کپڑے بدل دو، طالبان آ گئے ہیں‘
ماں نے شلوار قمیض پہنا دی۔ وہ شلوار قمیض سے بھی مطمئن نہ ہوا۔ سر پر کالے رنگ کی پگڑی بھی باندھ لی۔ فر فر چار زبانیں بولنے والا تنویر بھلے کابل میں رہتا ہے لیکن انٹرنیٹ کی وجہ سے بالکل انٹرنیشنلسٹ ہے۔
افغانستان: اشرف غنی فرار، طالبان صدارتی محل میں داخل، کابل میں کرفیو نافذ
طالبان نے اپنے جنگجوؤں کو ہدایت کی ہے کہ وہ تشدد سے گریز کریں اور کابل چھوڑنے کے خواہشمندوں کو محفوظ راستہ دیں۔
امریکی قبضے نے صرف انسانی جانیں لیں: طالبان کی فتح امن کی نشانی نہیں
طالبان کی فتح پوری دنیا کے ترقی پسندوں کے لئے ایک انتہائی بری خبر ہے۔ امریکیوں کے ایجنٹوں پر تنقید کا مقصد طالبانی درندوں کی حمائیت کرنا نہیں۔ ان دونوں کی مخالفت جاری رہے گی۔ ایک حقیقی جمہوری سوشلسٹ نظریہ کی فتح ہی افغانستان میں مستقبل کی مسلسل خون ریزی کو روک سکتا ہے۔
ہم پر امن جمہوری پارٹی ہیں، بھارت پابندی ہٹائے: جماعت اسلامی جموں کشمیر
جماعت اسلامی ہی وہ تنظیم ہے جس نے نہ صرف افغان ’جہاد‘ میں بلکہ بعد ازاں جموں کشمیر میں عسکری سرگرمیوں کو مذہبی بنیادوں پر منظم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔