طالبان نے خواتین کو کرکٹ سمیت کسی بھی ایسے کھیل کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے جس میں چہرہ اور جسم ڈھکا ہوا نہ ہو۔
خبریں/تبصرے
’نیا طالبان‘ اسکول آف جرنلزم
افغان صحافی زکی دریابی نے ٹویٹ میں بتایا کہ بدھ کے روز خبررساں ادارے اطلاعات روز کے 5 صحافیوں کو طالبان کی جانب سے حراست میں لیا یا اور ان میں سے 2 کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے اپنے ٹویٹر اکاؤٹ پر ان دو صحافیوں کی تصاویر اور ویڈیوز بھی شیئر کیں جنہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
سوشل میڈیا کا خوف: کابل میں انٹرنیٹ کی رفتار کم
ایک اہم بات یہ بھی ہے کہ گذشتہ پیر سے جاری مظاہروں میں پشتون، تاجک، ہزارہ اور دیگر افغان لسانی گروہوں کے لوگ بھی شامل ہیں۔
افغانستان پر طالبان کا قبضہ امریکی سازش ہے: احمدی نژاد
واضح رہے کہ ایران کی بھی طالبان کو مدد و حمایت حاصل رہی ہے، مختلف وارلارڈز جو ایران کے حمایت یافتہ تھے انہوں نے بھی طالبان کی حمایت کرتے ہوئے طالبان کے قبضے کی راہ ہموار کی ہے۔
افغانستان: طالبان مخالف مظاہرے جاری، مظاہرین پر پھر فائرنگ
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ طالبان کی فائرنگ کی زد میں آکر 4 خواتین ہلاک ہوئی ہیں، تاہم آزاد ذرائع سے اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
طالبان حکومت: وزیر اعظم سمیت 14 وزرا دہشت گردوں کی عالمی بلیک لسٹ میں شامل ہیں
طالبان کی جانب سے اعلان کردہ عبوری حکومت کے وزیر اعظم سمیت کم از کم 14 اراکین اقوام متحدہ کی دہشت گردوں کیلئے مرتب کردہ بلیک لسٹ میں شامل ہیں، وزیر داخلہ امریکہ کی مطلوب ترین دہشت گردوں کی فہرست میں شامل ہیں اور انکے سر کی قیمت 10 ملین ڈالر مقرر کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ امریکی جیل گونتاناموبے سے ایک امریکی فوجی اہلکار کی طالبان کی قید سے رہائی کے بدلے میں رہائی پانے والے 5 طالبان رہنما بھی عبوری حکومت میں شامل ہیں۔
اویس منگل والا جب انسان مر رہے تھے تو آپ خود کہاں تھے؟
پاکستان میڈیا پر مسلط کردہ ہر طرح کے اینکر پرسنز اور تجزیہ نگار وں کا طریقہ واردات یہ ہے کہ بات شروع کرتے ہی حماقت اور جہالت کی تمام حدیں پار کر جاؤ تاکہ بحث ممکن ہی نہ رہے۔
یک صنفی شہر بد بودار ہوتا ہے
اب خواتین اور خاص طور پر نوجوان افغانوں کی نئی نسل ان کی سفاکیت کے سامنے نہیں جھکے گی اور اپنے حقوق کے لیے لڑے گی۔
12 افغان شہروں میں طالبان مخالف مظاہرے، کابل میں اندھا دھند ہوائی فائرنگ
خواتین کہتی ہیں کہ آئی ایس آئی کے سربراہ کابل میں کیا کر رہے ہیں۔
عمر چیمہ کو بھی لگتا ہے طالبان بہت مقبول ہیں
چیمہ صاحب کو اپنے پاکستانی تجربے سے اتنا تو اخذ کر لینا چاہئے تھا کہ اگر طالبان تھوڑے سے بھی عوام میں مقبول ہوتے تو پاکستانی اسٹیبلشمنٹ ان کا ساتھ نہ دیتی۔