”ہم جانتے ہیں کہ القاعدہ کی موجودگی کے ساتھ ساتھ داعش بھی افغانستان میں موجود ہے اور ہم اس کے بارے میں کافی عرصے سے بات کرر ہے ہیں۔“
خبریں/تبصرے
لبریشن فرنٹ کا عزم انقلاب کنونشن 4 نومبر کو ’کوٹلی‘ میں ہو گا
جموں کشمیر کی تحریک بنیادی طور پر یہاں کے قومی سوال سے جڑی ہوئی ہے اور اس کا موازنہ افغانستان سے نہیں کیا جا سکتا، عالمی طاقتوں کی سازشیں اور مفادات اپنی جگہ لیکن ریاست جموں کشمیر کے عوام ان سازشوں کا مقابلہ کرنے کی جدوجہد ہر صورت جاری رکھیں گے۔
سنیارٹی اصول رد کر کے جسٹس عائشہ کی سپریم کورٹ میں تقرری صنفی ترقی نہیں
اس وقت لاہور ہائی کورٹ میں 49 جج ہیں۔ ان میں صرف دو خواتین جج ہیں۔ ان دو ججوں میں جسٹس عالیہ نیلم بھی شامل ہیں اور وہ بھی بہت قابل جج ہیں۔ ان کے بھی چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ کی جج بننے کے امکانات ہیں لیکن سینیارٹی کے اصول کو نظرانداز کر کے اور صنفی ترقی کے نام پر ایک خاتون جج کو سپریم کورٹ لیجایا جانا جہاں ایک طرف سنیارٹی کے اصول سے انحراف ہے وہاں دوسری طرف یہ عمل غیر ضروی تفریق کا سبب بھی ہے جو عدالتی نظام سے تعلق رکھنے والی خواتین کے لئے حوصلہ افزائی کا باعث نہیں ہو گا۔
10 ملین افغان بچوں کو انسانی امداد کی اشد ضرورت
اس بحران کے کم از کم ذمہ دار سب سے زیادہ قیمت ادا کر رہے ہیں، جن میں گزشتہ جمعرات سے کابل میں ہونے والے دھماکوں کے سلسلے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے بچے بھی شامل ہیں۔
کابل بھوتوں کا شہر بنتا جا رہا ہے
سقوط کابل کو تین ہفتے گزر چکے ہیں۔ پنجشیر کے علاوہ پورے افغانستان میں طالبان کا کنٹرول ہے۔ غیر یقینی صورتحال عوام پر سخت اثر ڈال رہی ہے۔ پورے افغانستان سے لوگ بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ انہیں خدشہ ہے کہ وہ یا تو انہیں سزائیں دی جائیں گی یاپھر انہیں طالبان کے زیر سایہ سخت حالات میں زندگی گزارنی پڑے گی۔ افغان میڈیا بالخصوص ٹیلی ویژن اور ریڈیو پر منظر وقت کے ساتھ تبدیل گیا ہے۔
کابل میں خواتین کی خفیہ پریس کانفرنس: 13 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کر دیا
افغان خواتین افغانستان میں صنف، نسل، قومیت اور زبان کے تعصب سے پاک ایک جامع حکومت چاہتی ہیں۔
ایران: کم عمری کی شادیوں میں اضافہ، 31 ہزار کم عمر لڑکیوں کی 1 سال میں شادی
رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 2020ء میں 10 سے 14 سال کی 31 ہزار 379 لڑکیوں کی شادی ہوئی جبکہ سال 2019ء میں یہ تعداد 28 ہزار 373 تھی۔
طالبان رہنما کا پہلا انٹرویو کرنیوالی افغان اینکر پرسن بیرون ملک فرار
”میں واپس آنے کی امید رکھتی ہوں، اگر طالبان وہ کریں جو انہوں نے کہا تھا، جو انہوں نے وعدہ کیا تھا اور حالات بہتر ہو گئے، مجھے یقین ہو کہ میں محفوظ ہوں اور میرے لئے کوئی خطرہ نہیں ہے تو میں اپنے ملک واپس جاؤنگی، اپنے ملک اور اپنے لوگوں کیلئے کام کروں گی۔“
لال مسجد پر طالبان کا پرچم امریکہ کو پاکستان کا جواب تھا: نیو یارک ٹائمز
چین بھی افغانستان میں اپنے سہولت کار کے طور پر پاکستان پر اعتماد کر رہا ہے، وہ پراعتماد ہیں کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کی وجہ سے وہ طالبان سے مزید سکیورٹی کی گارنٹی حاصل کر سکیں گے۔
ٹی ٹی پی کی جنگ جائز ہے یا نہیں، یہ معاملہ پاکستان کا ہے، ہمارا نہیں: طالبان
ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق اگر جنگ چھڑ گئی تو طالبان کی فتح تیز ہو گی کیونکہ وادی ان کے گھیرے میں ہے اور وہ بدخشاں، پغمان اور تخارو پروان میں موجود ہیں۔