یاد رہے ہتھیار ڈالنے والے فوجی کو اذیت پہنچانا یا ہلاک کرنا عالمی قانون کے مطابق جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔
خبریں/تبصرے
اعلانات اور عمل متضاد: افغانستان کے مختلف حصوں سے ہلاکتوں کی اطلاعات
امریکی حکومت نے کہا ہے کہ 50 سے 65 ہزار افغانوں کو نئی حکومت سے خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
بمپر کاروں پر سواری لینے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پارک جلا دیا
تاہم کچھ میڈیا ہاؤسز کی جانب سے یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ یہ وہ تفریحی پارک نہیں ہے جس میں طالبان جنگجوؤں کی ویڈیوز وائرل ہوئی تھیں، یہ ایک تھیم پارک ہے جسے نذر آتش کیا گیا ہے اور اس کو نذر آتش کرنے کی بڑی وجہ اس پارک میں نصب کئے گئے مجسموں کو قرار دیا گیا ہے۔
غلطی ٹک ٹاکر کی نہیں، مسئلہ ریاست کیساتھ ہے
ان جرائم میں کمی تب ہی آ سکتی ہے جب خواتین طاقتور ہوں، خودمختار ہوں اور با اختیار ہوں، اور اْن کے پیچھے قانون ریاست اور سوسائٹی کھڑی ہو تو پھر مینارِ پاکستان پر چار ہزار اوباش بھی جمع ہوں تو وہ ایسی کوئی حرکت کرنے سے پہلے دس مرتبہ سوچیں گے۔
’نواز حکومت کو پتہ بھی نہیں تھا، پاکستان نے طالبان کو تسلیم کر لیا‘
مشاہد حسین کا کہنا ہے کہ تفتیش کرنے پر پتہ چلا کہ وزارت خارجہ نے وہ خبر ایک ادارے کے کہنے پر پی ٹی وی کو بھجوائی تھی۔
’دروازے پر دستک سے دل دہل جاتا ہے‘
”یہ ستم ظریفی ہے کہ وہ شخص جس نے میڈیا کے سربراہ کے قتل کی ذمہ داری قبول کی تھی اور اس قتل کی معلومات بھی ان کے ذریعہ سے دی گئی تھی، اب خود میڈیا سربراہ کی جگہ پر بیٹھا ہے۔ میں صرف اتنا کہہ سکتی ہوں کہ افغانستان کہاں جا رہا ہے۔“
مینار پاکستان واقعہ: آج کراچی، کل لاہور میں احتجاجی مظاہرہ ہو گا
شہریوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں سے احتجاج میں بھرپور شرکت کی اپیل کی ہے۔
امریکی طیارے سے گر کر ہلاک ہونے والا نوجوان افغان فٹبالر تھا
طیارے کے اڑان بھرنے کے بعد 3 افراد ہوا کے دباؤ کی وجہ سے طیارے سے نیچے گر گئے جبکہ قطر پہنچنے پر طیارے کے ٹائروں سے انسانی اعضا بھی برآمد ہوئے جس سے اندازہ لگایا جارہا ہے کہ کچھ لوگ طیارے کے ٹائروں کی جگہ پر بھی پھنس گئے تھے جو ایک المناک موت کا شکار ہوئے۔
طالبان کی جانب سے صحافیوں پر تشدد اور گھروں کی تلاشیاں لینے کے واقعات
بل ازیں 9 اگست کو طالبان نے نجی ٹی وی کے رپورٹر نعمت اللہ ہمت کو اغوا کیا جبکہ نجی ریڈیو کے منیجر طوفان عمر کو گولی مارکر قتل
بہاولنگر: عاشورہ جلوس پر حملے میں 3 ہلاک، میڈیا خاموش
جلوس کے شرکا نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ انتظامیہ چھپی ہوئی تھی اور اس واقع کے بعد بھی کوئی تعاون نہیں کیا جا رہا۔