رہی موسیقی تو وہ پہلے ہی خود کشی کر چکی ہے۔ کابل کا شہرہ آفاق میوزک انسٹی ٹیوٹ بند ہو گیا ہے۔ فنکار یا جلا وطنی میں چلے گئے ہیں یا انڈر گراونڈ۔
خبریں/تبصرے
جامشورو: سندھ یونیورسٹی کے طلبہ کا فیسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج
جب تک انتظامیہ فیسوں میں کمی نہیں کرتی تب تک جدوجہد جاری رہے گی اور اس جدوجہد کے دائرے کو مزید وسیع کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم ہر فرد کا بنیادی حق ہے اور یہ حق ہم چھین کے رہیں گے۔
افغانستان: 700 میں سے 600 خواتین صحافی غائب
کابل کی 108 میڈیا تنظیموں نے 2020ء میں 4940 افراد کو ملازمت دی جن میں 1080 خواتین شامل تھیں، ان میں سے 700 خواتین صحافی تھیں۔
ہرات میں خواتین کا طالبان کے خلاف مظاہرہ
طالبا ن نے بارہا کہا ہے کہ وہ خواتین کو کام کرنے کی اجازت دینگے اور تعلیم کا حق بھی دینگے لیکن خواتین فیصلہ سازی کے عہدوں پر نہیں رہ سکتی ہیں، انہوں نے مخلوط تعلیم پر بھی پابندی عائد کر دی ہے اور کہا ہے کہ تاحال صرف جماعت ششم تک کی لڑکیاں ہی سکول جا سکتی ہیں۔
طالبان پریڈ میں خود کش جیکٹس، کار بموں کی نمائش
بیس سال تک افغان شہری ان بموں اور خود کش حملوں کا نشانہ بنتے رہے اور ان کی نمائش افسوسناک ہے۔
سید علی گیلانی: کشمیر میں پراکسی جنگ کا ایک عہد تمام ہوا!
سامراجی ریاستوں کے پراکسی ہرکاروں کا کبھی بھی کردار یکطرفہ نہیں رہا ہے، انہوں نے ہمیشہ دونوں ریاستوں کے ساتھ ساز باز کا راستہ اختیار کیا ہے، دونوں اطراف سے مال کمانے اور تحریک کو فروخت کرنے کا راستہ اختیار کیاہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایک طرف بھارتی ریاست کی جانب سے سید علی شاہ گیلانی کی وفات پرپوری وادی پرخوف، جبر اور پابندیوں کی فضاء مسلط کر رکھی ہے، دوسری طرف سید علی شاہ گیلانی کی وفات پر جن جرائم سے پردہ اٹھانے کی ضرورت تھی،ان جرائم پر پردہ ڈالتے ہوئے انکی شخصیت کو ہیرو بنا کر پیش کرنے کی ریاستی کوشش کی جا رہی ہے۔
بندوق بردار طالبان کے گھیرے میں ’امن شو‘ کی ویڈیو وائرل
ویڈیو میں نظر آتا ہے کہ مسلح طالبان کے گھیرے میں بیٹھا ٹی وی اینکر طالبان کا ہی ایک بیان پڑھ رہا ہے، بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان عوام ”خوفزدہ نہ ہوں“۔
حکومتی قرضہ 39.9 ہزار ارب روپے تک پہنچ گیا
پاکستان کی وفاقی حکومت نے 3 سالہ اقتدار کے دوران عوامی قرضوں میں 14.9 ہزار ارب روپے کا اضافہ کیا ہے جو کہ گزشتہ حکومت کے 5 سالوں میں حاصل کئے گئے مجموعی قرض کے سے 140 فیصد زیادہ ہے۔
’افغان سر زمین بھارت کیخلاف استعمال نہیں ہو گی‘: طالبان
واضح رہے کہ جب طالبان آخری مرتبہ 1996ء سے 2001ء کے دوران اقتدار میں تھے تو اس وقت بھارت نے روس اور ایران کے ساتھ مل کر شمالی اتحاد کی حمایت کی تھی، جس نے طالبان کے خلاف مسلح مزاحمت کی تھی۔
’کابل میں ہم روٹی اور پیراسٹامول خریدنے کے قابل بھی نہیں رہے‘
”جس دن وہ ہسپتال جا رہی تھی، میں نے اسے کہا کہ حجاب پہنواور میک اپ نہ کرو۔ میں خوفزدہ تھی کہ شاید وہ اسے مار ڈالیں۔ اسے پہلے ہی دو ماہ سے ادائیگی نہیں کی گئی ہے اور ہمارے پاس یقینی طور پر نقد رقم ختم ہو رہی ہے لیکن پھر بھی یہ بہتر ہے کہ وہ گھر میں رہے اور ہسپتال نہ جائے۔ اس کے وہاں ہونے کا خوف مجھے مار ڈالے گا اس لیے بہتر ہے کہ وہ گھر میں رہے۔“