خبریں/تبصرے


میانمار میں فوج نے اقتدار پر قبضہ کر لیا، آنگ سان سوچی دیگر قیادت کے ہمراہ گرفتار

2015ء میں جب انکی جماعت برسر اقتدار آئی تو اس کے بعد انہوں نے روہنگیا مسلم آبادی کی نسل کشی میں مصروف فوجی جرنیلوں کی پشت پناہی جاری رکھی۔ نیو لبرل پالیسیوں اور سامراجی لوٹ مار کی بڑی حصہ دار فوج اور ریاست کو ہر طرح کا ظلم اور جبر روا رکھنے کی کھلی اجازت دیئے رکھی۔ آنگ سان سوچی نے عالمی عدالت انصاف کی سماعت کے دوران فوجی اقدامات کی کھل کر حمایت کی تھی۔

32 گرفتار طلبہ کوٹ لکھپت جیل منتقل: آج مقدمے کی سماعت ہو گی، 4 رہا

ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ آن لائن تعلیم دینے کی اہلیت اور صلاحیت ان جامعات کے پاس نہیں ہے اور نہ ہی اس ریاست کے پاس وہ انفراسٹرکچر ہے کہ جس کے ذریعے سے آن لائن تعلیم دی جا سکے۔ اس وقت طلبہ کے مطالبات کو تسلیم کئے بغیر جامعات اور ایچ ای سی نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا اور اب آن لائن تعلیم دینے کے بعد آن لائن امتحانات لینے کیلئے ان کے پاس کوئی میکنزم ہی موجود نہیں ہے اور ان کا خیال ہے کہ آن کیمپس امتحانات لئے جائیں اور بڑے پیمانے پر طلبہ کو فیل کر کے اضافی فیسیں وصول کی جائیں۔

گرفتار طلبہ 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے، پنجاب بھر میں احتجاج

”چند لوگوں کے مفادات کے تحفظ کیلئے پنجاب پولیس کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ جو رد عمل پولیس کی جانب سے دکھایا گیا ہے وہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ ابھی تک تو ہم نے پرائیویٹ مافیا پر بات کرنا شروع کی ہے۔ یونیورسٹی والوں کے مفادات کے تحفظ کیلئے یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے۔ ابھی یہ جدوجہد تک نظام بدلنے تک جاری رہے گی۔“