خبریں/تبصرے


عید مبارک اور اعلان تعطیل

اس امید کے ساتھ کہ آئندہ عید الفطر نہ صرف پاکستان کے محنت کشوں بلکہ دنیا بھر کے محنت کشوں کیلئے حقیقی خوشیاں لے کر آئے گی۔ ہم ایک مرتبہ پھر اپنے قارئین کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں کہ جن کی حوصلہ افزائی اور بڑھتی ہوئی تعداد ہمیں ہمارا کام جاری رکھنے کی تحریک فراہم کرتی ہے۔

عید کے اس موقع پر جدوجہد ٹیم کے ارکان عید تعطیلات کے سلسلہ میں اپنے قارئین سے ایک ہفتہ کی رخصت لیں گے۔ یکم مئی بروز اتوار سے 8 مئی بروز اتوار تک ’جدوجہد‘ کی اشاعت نہیں ہو گی۔ آئندہ شمارہ 9 مئی (بروز پیر) پوسٹ کیا جائے گا۔

جموں کشمیر میں کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کیخلاف ترقی پسند قوتوں کا ردعمل

الخصوص رمضان کے مہینہ میں کالعدم تنظیموں نے شہری اور دیہی علاقوں کی مساجد میں چندہ جمع کرنے کے علاوہ دیہی علاقوں کی مساجد میں افطار پروگرامات کا انعقاد کرتے ہوئے نہ صرف نوجوانوں کو ’جہاد‘ کیلئے بھرتی کرنے پر آمادہ کرنے کی مہم چلائی بلکہ اکثر مقامات پر ہوائی فائرنگ بھی کی گئی ہے۔

سعودی عرب میں حکومتی وفد کیخلاف نعرے بازی کرنیوالے 5 گرفتار

یہ واقعات جہاں پاکستانی سیاست میں پولرائزیشن اور عدم برداشت کے حد سے زیادہ بڑھ جانے کی غمازی کرتے ہیں، وہیں ریاست کی اندرونی ٹوٹ پھوٹ اور دھڑے بندی کی گہرائیوں کا بھی اظہار کر رہے ہیں۔

اگر سعودی عرب میں کیا جانے والا اقدام عمران خان کی ایما پر کیا گیا ہے (جس کے قوی امکانات موجود ہیں) تو یہ تحریک انصاف کی قیادت کے سیاسی بانجھ پن اور فسطائی رجحان کے دوبارہ طاقت حاصل کرنے کیلئے پاگل پن کی حد تک جانے کے عزائم کو ظاہر کر رہا ہے۔

طالبعلم کے اغوا کیخلاف احتجاج کرنیوالے بلوچ طلبہ پر تشدد، متعدد زخمی

بلوچ طلبہ کہنا تھا کہ پہلے یونیورسٹی انتظامیہ نے ہاسٹل سے طالبعلم کو اغوا کئے جانے میں سہولت کاری کی اور اب اس انتہائی سنجیدہ معاملہ پر احتجاج کرنے والے طلبہ کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

کراچی یونیورسٹی واقعہ کے بعد بلوچ طلبہ زیر عتاب

کراچی خود کش حملے کے بعد ایسے نتائج کا برآمد ہونا اتنی اچنبے کی بات نہیں ہے۔ یہ درست ہے کہ بلوچستان میں ریاستی جبر اور قومی استحصال نے مسلسل شدت ہی اختیار کی ہے۔ وہاں کے وسائل کی لوٹ مار مسلسل جاری ہے اور اسی طرح سے مزاحمت بھی۔ وسائل کی اس عالمی لوٹ مار اور جغرافیائی خصوصیات نے اس خطے کو عالمی و علاقائی سامراجی طاقتوں کی پراکسی جنگوں کا میدان بنا دیا ہے۔

لاہور: پنجاب یونیورسٹی ہاسٹل سے بلوچ طالبعلم گرفتار کر کے لاپتہ کر دیا گیا

آر ایس ایف کے مرکزی آرگنائزر اویس قرنی کے علاوہ دیگر طلبہ رہنماؤں نے بھی کہا ہے کہ کراچی واقعہ کے بعد ملک بھر میں بلوچ طلبا و طالبات زیر عتاب ہیں۔ طلبہ کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے۔ طلبہ کی ہر قسم کی ہراسانی کی مذمت کرتے ہیں اور اس کے خلاف جدوجہد کرینگے۔