خبریں/تبصرے


کل ملک بھر میں طلبہ یکجہتی مارچ ہونگے

طلبہ یکجہتی مارچ کا بنیادی مطالبہ طلبہ یونین کی بحالی ہے، جبکہ دیگر مطالبات میں فیسوں میں اضافہ واپس لینا، تعلیمی اداروں کی نجکاری کا خاتمہ اور تعلیم کی مفت فراہمی، تعلیمی بجٹ کو جی ڈی پی کے 5 فیصد تک بڑھانے سمیت دیگر مطالبات شامل ہیں

فٹ بال ورلڈ کپ: مزدوروں کی حالت زار رپورٹ کرنیوالے صحافی گرفتار

ایکلینڈ اور غوربانی 14 نومبر سے قطر میں تھے اور 2022ء کے ورلڈ کپ کے منتظمین کے سابق کمیونیکیشن ڈائریکٹر عبداللہ سے ملنے والے تھے، جنہوں نے قطری حکومت پر عوامی سطح پر تنقید کی تھی۔ تاہم عبداللہ کو انٹرویو سے چند گھنٹے قبل ہی گرفتار کر لیا گیا، انہیں بدعنوانی کے الزام میں 5 سال قید کی سزا دی گئی ہے۔

جبری گمشدگیاں بند کی جائیں: ایمنسٹی انٹرنیشنل

ایمنسٹی انٹرنیشنل جنوبی ایشیا کے قائمقام محقق ریحاب ماہور کے مطابق اپنے پیاروں کو کھونے اور ان کے ٹھکانے یا حفاظت کے بارے میں معلومات نہ ہونے کے دکھ اور غم کے ساتھ ساتھ یہ خاندان خرابی صحت اور مالی مسائل سمیت دیگر طویل المدتی اثرات کو بھی برداشت کرتے ہیں۔

’1 آڈیو اور 2 ویڈیوز ابھی اور آئیں گی، ان میں بھی جسٹس ثاقب نثار کا ذکر ہو گا‘

مذکورہ آڈیو سے متعلق امریکہ کی ایک معروف فورانزک لیبارٹری کی رپورٹ بھی شائع کی گئی ہے، جس میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ اس آڈیو میں گفتگو کرنے والا شخص سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار ہی ہیں اور مذکورہ آڈیو میں کسی طرح کی ٹمپرنگ اور فیبریکیشن نہیں کی گئی ہے۔

طالبان نے ایسے ٹیلی ڈراموں پر پابندی لگا دی جن میں خواتین ہوں گی

طالبان نے ایک اور حکم نامے میں ایسے ڈراموں اور پروگراموں پر بھی پابندی لگا دی ہے جن میں خواتین اداکارائیں شامل ہوں۔ تفریحی صنعت کئی دہائیوں کے بعد افغانستان کے روایتی معاشرے میں قدم جما رہی تھی۔ ہر سال نئی خواتین گلوکاروں کو متعارف کرایا جا رہا تھا، ماڈلنگ ایجنسیاں بنائی گئیں اور مقامی ٹیلی ویژن چینل ڈرامہ پروڈکشن میں سرمایہ کاری کر رہے تھے۔ اگرچہ زیادہ تر ٹیلی ویژن چینل ترکی اور بھارت کے ڈرامے نشر کر رہے تھے لیکن مقامی تفریحی صنعت مقابلے کے باوجود اپنے قدم جمانے کی کوشش کر رہی تھی۔

عاصمہ جہانگیر کانفرنس: ان تمام کی شرکت جنہیں مین سٹریم میڈیا نظر انداز کرتا ہے (پہلی قسط)

وہ تمام سیاسی و سماجی رہنما جنہیں کوئی اور مین سٹریم پلیٹ فارم نہیں ملتا اس کانفرنس میں خصوصی طور پر مدعو کئے گئے تھے۔ ان میں منظور پشتین اور میاں نواز شریف سر فہرست تھے۔ ان دونوں کے نام شائع شدہ پروگرام میں شامل نہ تھے تا کہ حکومت ان سے گھبرا کر اس اہم کانفرنس کے انعقاد میں کوئی رخنہ نہ ڈالے، مگر پھر بھی میاں نواز شریف کی تقریر کے آغاز میں ہی انٹرنیٹ تار کاٹ دئیے گئے۔ پورے علاقہ کو دو گھنٹے انٹرنیٹ سے محروم رکھا گیا۔ ہمیں بھی اس کا کچھ اندازہ تھا۔ اسی لئے متبادل انتظامات بھی کئے گئے تھے۔ متبادل کے طور پر میاں نواز شریف نے ایک سیٹلائیٹ فون کے ذریعے خطاب کیا۔