خبریں/تبصرے


وینزویلا: اپوزیشن کا متنازعہ الیکشن نتائج ماننے سے انکار، ہنگاموں میں 11 ہلاک

وینزویلا کے عام انتخابات میں صدر نکولس مادورو کی فتح کے اعلان کو اپوزیشن نے جعل سازی قرار دیا ہے۔ اپوزیشن کی جانب سے انتخابی نتائج ماننے سے انکار کے بعد ہنگامہ آرائی اور بڑے پیمانے پر احتجاج شروع ہو گیا ہے۔ مظاہرین کے خلاف ریاست کے کریک ڈاؤن میں 11افراد کی ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔

اے آئی نے لینن کا امیج بنانے سے انکار کر دیا

میں نے اپنے عزیز دوست عدنان فاروق سے روزنامہ ’جدوجہد‘کی تشہیر کے لیے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (مصنوعی ذہانت)کی مدد سے ایک تصویر بنانے کی درخواست کی۔
عدنان فاروق آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کا استعمال بخوبی جانتے ہیں اور مجھے اس کی افادیت بارے آگاہ کرتے رہتے ہیں۔ میں چاہتا تھا کہ مندرجہ ذیل تصویر مارکس، لینن اور ٹراٹسکی کو لیپ ٹاپ پر جدوجہد کا مطالعہ کرتے ہوئے دکھایا جائے۔
اے آئی نے مارکس کا امیج تو بنا دیا مگر لینن بارے جواب دے دیا کہ اس طرح کا امیج بنانا گائڈ لائنز کے خلاف ہے۔

بلوچ راجی مُچی کے شرکا پر تشدد تشویش ناک، اجتماع کا آئینی حق دیا جائے: جے اے سی

ملک بھر کی 37انسانی حقوق کی تنظیموں کے مشترکہ پلیٹ فارم جوائنٹ ایکشن کمیٹی برائے عوامی حقوق(جے اے سی) نے بلوچ راجی مُچی کے شرکاء پر ہونے والے تشدد پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور آئینی حقوق کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کے اقدامات اور گرفتاریوں کی مذمت کی ہے۔

بجلی کے بلوں میں ٹیکسوں کی بھرمار ختم، فی یونٹ قیمت 10 روپے تک لائی جائے: پاکستان کسان رابطہ کمیٹی

پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کے جنرل سیکرٹری فاروق طارق نے حسنین جمیل فریدی، عائشہ احمد، رفعت مقصود اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں بالواسطہ ٹیکس میں حالیہ اضافے کے باعث اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ بجٹ پیش ہونے کے بعد گھی، تیل، ادویات، دودھ اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں 22 فیصد سے زائد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ قیمتوں میں یہ اضافہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے حکومتی دعوؤں کی نفی کرتا ہے۔

بلوچستان: سمی، صبیحہ، شاہ جی سمیت درجنوں گرفتاریوں کیخلاف مکمل ہڑتال، شاہراہیں بند

بلوچ راجی مُچی (بلوچ قومی اجتماع) کے منتظمین کی کال پر رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریوں کے خلاف بلوچستان بھر میں ہڑتال کی گئی اور تمام قومی شاہراہیں منگل کے روز بھی بند رہیں۔ گوادر اور مستونگ سمیت دھرنوں کا سلسلہ بھی ابھی تک جاری ہے اور ہڑتال کو مزید وسعت دینے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

لاہور: یونین رہنماؤں کی برطرفیوں کیخلاف چاولہ انڈسٹریز میں ہڑتال، فیکٹری بند

انکا کہنا تھا کہ چاولہ انڈسٹریز لاہور کے قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ کا ایک بڑا ادارے ہے، جس کی 6فیکٹریاں کام کر رہی ہیں۔ قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ لاہور کے ٹاؤن شپ اور گرین ٹاؤن کے ساتھ ایک بڑاعلاقہ ہے اور یہاں بے شمار فیکٹریاں ہیں۔ تاہم یہاں کوئی یونین کام نہیں کر رہی ہے، نہ مزدوروں کو یہ حق دیا جا رہا ہے۔ چاولہ انڈسٹری واحد انڈسٹری ہے،جہاں حالیہ عرصہ میں مزدوروں نے یونین بنا کر رجسٹرڈ کروائی ہے۔ یونین قائم ہونے کے بعد ہی مالکان اس یونین کو ختم کروانے کی کوششیں کرتے رہے ہیں۔

سٹاک ہولم: فہمیدہ ریاض کی سالگرہ معروف شاعر مسعود قمر کے گھر منائی گئی

اس موقع پر منعقد ہونے والی تقریب پر مختلف مقررین نے فہمیدہ ریاض کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ تقریب کی میزبانی کرتے ہوئے مسعود قمر نے فہمیدہ ریاض کی زندگی اور جدوجہد بارے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ فہمیدہ ریاض میرٹھ میں پیدا ہوئیں۔ان کا خاندان، بالخصوص والد علم و ادب کی دنیا سے تعلق رکھتے تھے جس نے فہمیدہ ریاض کو شاعری اور سیاست کی جانب راغب کیا۔ فہمیدہ ریاض دورِ طالب علمی میں ترقی پسند خیالات سے متاثر ہو کر مارکس واد کی جانب راغب ہوئیں۔ شادی کے بعد،وہ لندن چلی گئیں۔شادی ناکام ثابت ہوئی اور وہ کراچی واپس آ گئیں جہاں ان کی ملاقات ظفر اُجن سے ہوئی جو سیاسی کارکن تھے۔ بلوچستان میں بھٹو حکومت نے فوجی آپریشن شروع کر رکھا تھا۔ظفر اُجن اس فوجی آپریشن کی مخالفت میں پیش پیش تھے،اسی مزاحمتی سیاست کے دوران دونوں کی ملاقات ہوئی جو عمر بھر کی رفاقت میں بدل گئی۔

جدوجہد فنڈ ریزنگ: عالمی ویبینار یکم ستمبر کو ہو گا

اس ویبینار کو مدیر جدوجہد فاروق سلہریا ماڈریٹ کریں گے۔اس ویبینار کا مقصد روز نامہ جدوجہد کے لئے فنڈ ریزنگ ہے۔یاد رہے،سوشلسٹ روایات کے مطا بق روزنامہ ’جدوجہد‘ اپنے انقلابی ہمدردوں کی جانب سے دی گئی انفرادی مالی مدد سے چلایا جاتا ہے۔ روزنامہ ’جدوجہد‘نہ تو کمرشل اشتہارات پر انحصار کرتا ہے نہ ہی کسی ریاستی و غیر ریاستی ادارے سے کسی قسم کی مالی مدد قبول کرتا ہے۔

’بلوچ قومی اجتماع‘ کی راہ میں رکاوٹیں، پدی زِر گوادر میں دھرنا شروع، فائرنگ میں ایک ہلاک، درجنوں زخمی

حکومت اور سکیورٹی اداروں نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام گوادر میں 28جولائی کو منعقد ہونے والے بلوچ راجی مچی(بلوچ قومی اجتماع) کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر کے ناکام بنا دیا۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی نے پدی زِر گوادر میں غیر معینہ مدت تک دھرنا شروع کر دیا ہے۔

گوادر میں ’بلوچ راجی مچی‘ کے ساتھ اظہار یکجہتی: این ایس ایف اور آر ایس ایف کا مشترکہ اعلامیہ

ہم بلوچ محکموں کی ہر قسم کے سامراجی قبضے کے خلاف لازوال جدوجہد کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور بلوچستان سمیت تمام محکوم قوموں کے اپنے وسائل پر حق ملکیت کی جدوجہد میں عمل ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم یہ بھی دیکھ رہے ہیں کہ بلوچستان کا مقامی حکمران طبقہ کیسے اس سامراجی لوٹ مار میں نہ صرف برابر کا شریک ہے،بلکہ شاہ سے بڑھ کر شاہ کا وفادار بننے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔ چند ماہ پہلے بلوچ خواتین اور نوجوانوں کا اسلام آباد میں دھرنہ ہو یا آج ہونے والا بلوچ راجی مچی،مقامی حکمرانوں نے یہ ثابت کیا ہے کہ انکی وفاداری بلوچ محکوم اقوام کے ساتھ نہیں بلکہ اپنے مالی مفادات اور اپنے طبقے کے ساتھ ہے۔ ہم بلوچ سیاسی کارکنان کے خلاف ہونے کریک ڈاون کے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور چیئر مین بی ایس او جیند بلوچ سمیت تمام اٹھائے گئے طلبہ اور سیاسی کارکنوں کو فی الفور بازیاب کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔