مصیبت یہ ہے کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں کے جرنلزم ڈیپاڑٹمنٹس ہوں یا مین اسٹریم اخبارات کے نیوز روم، صحافت میں وارد ہونے والوں کو یہ تربیت ہی نہیں دی جاتی کہ حالات و واقعات کا جائزہ طبقاتی عدسے سے بھی لیا جائے۔ طبقاتی عدسے سے جائزے لینے کو مارکسزم کہہ کر رد کر دیا جاتا ہے، اس کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے، مزاق اڑایا جاتا ہے۔
