لاہور (روزنامہ جدوجہد) اس سال کے آغاز سے روز نامہ جدوجہد آن لائن اپنے قارئین کو متبادل نظریہ اور خبریں فراہم کرتا رہا ہے۔
آج سے 2 جنوری تک سالانہ تعطیلات کے بعد نئے عزم کے ساتھ ہم دوبارہ اس سلسلےکا آغاز کریں گے۔
ہم امید کرتے ہیں آنے والا سال ترقی پسند سوچ کو مزید آگے لے کر جائے گا اور روز نامہ جدوجہد اس فکر کو عام کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔
خبریں/تبصرے
ساہیوال کول پاور پلانٹ: ”مکینوں کو کالے پانی کی بارش کا سامنا“
ہماری معمول کی زندگی اور معاش کوخراب کرنے کے علاوہ اس نے زیر زمین پانی کوبھی آلودہ کرنا شروع کردیاہے۔
روزنامہ ڈان پر نامعلوم افراد کے حملے اور گھیراؤ کے خلاف ملک گیر مظاہرے
مظاہرین سے خطاب میں مقررین نے اسے آزادی صحافت پر شدید حملہ قرار دیا۔
تین راہنماؤں کی عبوری ضمانت منظور اور عالمگیر وزیر کو جوڈیشل ریمانڈ پر کیمپ جیل
سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی نے ملک بھر میں طلبہ کو ایک ترقی پسند ایجنڈے پر متحرک کر کے دائیں بازو کو شدید ہیجان میں مبتلا کر دیا ہے۔
حکومت میں آ کر سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت بند کر دیں گے: جیرمی کوربن
یمن میں ایک لاکھ افراد جنگ سے جبکہ 85 ہزار بھوک سے ہلاک ہو چکے ہیں۔ دو کروڑ سے زائد افراد قحط کا شکار ہیں۔
طلبہ یکجہتی مارچ کی حمایت پر فاروق طارق سمیت 6 افراد کے خلاف مقدمہ: عالمگیر وزیر لاپتہ
”یہ مقدمہ سراسر اشتعال انگیزی ہے۔ طلبہ نے یونینز کی بحالی کے لئے جبکہ مزدوروں نے کم از کم تنخواہ کے مسئلے پر ریلی نکالی۔ مارچ کے شرکا نے ٹریفک میں خلل ڈالا نہ کسی کو نقصان پہنچایا۔ مقدمہ شہری انتظامیہ کی بوکھلاہٹ کی نشانی ہے۔ یہ مقدمہ بائیں بازو کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے خلاف رد عمل اور آزادی اظہار پر حملہ ہے۔ ہم تمام افراد کے خلاف مقدمے کی واپسی کابھر پور مطالبہ کرتے ہیں۔“
153 ممالک کے 2,300 شہروں میں ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف مظاہرے
ایک سروے کے مطابق یورپ میں 47 فیصد لوگ ماحولیاتی تبدیلی کو سب سے بڑا خطرہ سمجھتے ہیں۔
عراق: 400 ہلاکتوں کے بعد وزیر اعظم کا استعفیٰ
مظاہرین یہ کہتے نظر آئے کہ وہ ان سب کا استعفیٰ چاہتے ہیں۔
ملک گیر طلبہ مظاہروں نے 68ء کی انقلابی تحریک کی یادیں تازہ کر دیں!
’تم نے ایک مشال شہید کیا تھا‘ آج گلی گلی میں مشال پیدا ہو چکے ہیں۔‘
لاہور: طلبہ اور محنت کشوں کی مشترکہ پریس کانفرنس
ہم طلبہ اور مزدور تعلیمی اداروں، ہسپتالوں اور سرکاری اداروں کی نجکاری کے خلاف متحد ہوکر آواز بلند کررہے ہیں۔ مہنگائی کم کرنے کے اقدامات کئے جائیں۔ لاہور میں 29 نومبر ملکی تاریخ کا ایک نیا باب لکھنے کادن ثابت ہوگا۔ طلبہ اور مزدور لال جھنڈے لہراتے ہوئے اپنے مطالبات کو پیش کریں گے۔