توصیف کمال پاکستانی نژاد امریکی ماہرقانون ہیں جنہوں نے اپنی نئی کتابPakistan: A Possible Future میں ملک کے مسائل اور ان کے ممکنہ حل اور آئینی پہلوؤں پرتفصیلی بحث کی ہے۔مصنف یمن کی نیشنل آئل اینڈ گیس کمپنی کے علاوہ کئی بین الاقوامی کمپینوں میں ماہر قانون رہ چکے ہیں اور ان امور پر لکھتے رہتے ہیں۔
نقطہ نظر
بابو جی اس لئے سوشلسٹ نہیں کہ کامریڈز لکھتے بہت مشکل ہیں؟
میرے ایک دوست جو پیشے کے اعتبار سے ڈاکٹر ہیں، سیاسی لحاظ سے نواز شریف کے حامی (دور طالب علمی میں جمعیت کے رفیق تھے) اور امریکہ میں رہتے ہیں۔۔۔چند دن پہلے فون پر بات کرتے ہوئے شکایت کرنے لگے کہ’جدوجہد‘ میں آپ بہت مشکل باتیں لکھتے ہیں۔
اسرائیلی منصوبہ حقیقت سے انکار اور رعونت پر مبنی ہے: صائب اراکات
”فلسطینی ہونے کی حیثیت سے ہم یہودیت کے خلاف نہیں ہیں۔ ہم اسرائیل سے اس لئے برسرِپیکار نہیں ہیں کہ یہودیوں کی مقدس کتاب میں کیا لکھاہے، ہمارا اسرائیل سے اختلاف سیاسی ہے۔ اسرائیلی اقدامات سراسر مذہبی ہم آہنگی کے خلاف ہیں جب کہ تمام مذاہب جیو اور جینے دو کے اصول پر امن کے خواہاں ہیں۔ فلسطینی ہرگز یہودیوں یا عیسائی باشندوں کے خلاف نہیں ہیں بلکہ وہ اسرائیل کی فلسطین دشمن سیاست کے خلاف ہیں۔ اسرائیل کے ساتھ امن معاہد ہ فلسطینیوں کے حق میں ہے اور وہ اس کی حمائت کریں گے۔ “
کمسن دلہن، دوشیزہ اور چڑیل: ’بلبل‘ میں عورت کے تین روپ
جو سماجی رسموں کے پنجرے میں ایک بلبل کی طرح مردوں کے رحم و کرم پر زندہ ہیں۔
کرونا، مڈل کلاس اور نیا عمرانی معاہدہ: عاصم سجاد اختر اور جویریا جعفری کا مکالمہ
ہمارے کچھ فوری مطالبے ہیں مگر آنے والے دور میں ہم ایک مکمل تبدیلی چاہتے ہیں جس کے نتیجے میں ہر انسان کی عزتِ نفس اور بنیادی آزادیوں کا تحفظ ہو سکے، ہم ترقی کا ایک ایسا ماڈل چاہتے ہیں جس کے نتیجے میں ماحولیات کی تباہی نہ ہو، ہم انسانی دانش (بشمول ٹیکنالوجی) کے ذریعے منڈی کی معیشت سے جان چھڑانا چاہتے ہیں۔
پرومیتھیس، کارل مارکس اور سائنٹفک سوشلزم: ایرک رحیم کی نئی کتاب
سات ابواب پر مشتمل یہ کتاب مارکس کے نظریاتی ارتقاکا ان کی زندگی کے پس منظر اور اس دورکے سیاسی اور اقتصادی منظر نامے کی روشنی میں بخوبی احاطہ کرتی ہے۔
امریکہ میں جاری مظاہرے ٹرمپ کی شکست کا باعث بن سکتے ہیں: مصطفی کیرل
اس مسئلے کو قومی سطح پر تعصب اور امتیازی سلوک کامسئلہ تسلیم کرنے کی بجائے اسے پولیس کے چند اہلکاروں کا مسئلہ قرار دے کر اقلیتوں اور افریقی نژاد امریکیوں کو مزید مزاحمت کا موقع فراہم کیاہے۔
وہ دن دور نہیں جب مولوی حضرات کوکنگ شو بھی کیا کریں گے
یک رخی ثقافت یا مونو کلچر سے مراد یہ ہے کہ ایک ایسا کلچر جس کا طریقہ کار ہی یہ بن جائے کہ وہ ایک ماسٹر سٹوری کے تابع ہو جائے…معاشرے میں ایک ہی بیانیہ غلبہ حاصل کر لے اور سوچ کاتنوع ختم ہو جائے۔
بطور سوشلسٹ میں نسل پرستوں کے بت گرانے کے خلاف ہوں
”ہم سوشلسٹ تخریب پر نہیں، تعمیر پر یقین رکھتے ہیں“۔
پاکستانی ’نسل پرستی‘: چند تجربے اور مثالیں
شنید ہے کہ سنتھیا رچی کا ویزہ 2 مارچ کو ختم ہو گیا تھا لیکن مجال ہے ان کے ساتھ قانون کے مطابق وہ سلوک کیا گیا ہوجو افغان مہاجرین کے ساتھ کیا جاتا ہے یا تارکین وطن کے ساتھ کیا جاتا ہے۔