Day: اپریل 23، 2024

[molongui_author_box]

’اگر پوری دنیا کی عورتیں فیصلہ کر لیں کہ وہ بچے پیدا نہیں کریں گی‘

پوری دنیا کو ایک طرف رکھ کر اگر صرف یہ فرض کر لیا جائے کہ صرف پاکستان کی عورتیں فیصلہ کر لیں کہ وہ بچے پیدا نہیں کریں گی تو کیا ہوگا؟ پاکستان جیسے ملک میں اکثریتی آبادی کے لیے اولاد سوشل سیکورٹی ہوتی ہے،جو بڑھاپے میں ماں باپ کا سہارہ بنتی ہے۔ یوں اگر ایسا فیصلہ ہو گیا تو سوشل سکیورٹی اور ماں باپ کا آخرت کا سہارانہیں رہے گا۔ ریاست تو ایسی کوئی ذمہ داری نہیں لے رہی کہ بڑھاپے میں آپکا خیال رکھے۔ یوں جب تک تو خاوند (کیونکہ پاکستان میں معاشی ضروریات پوری کرنا عموما خاوند کی زمہ داری ہے) کام کرے گا، تب تک دونوں شاید گزارہ کر لیں اور جب وہ کام کے قابل نہ رہا تو دونوں رُل جائیں گے۔اس طرح کی سطحی گفتگو میں سوشل میڈیا پر مقابلہ بازی تو کی جا سکتی ہے۔ تاہم اگر مقابلے میں مرد بھی ایسا فیصلہ کر لے تو نتیجہ تقریباً ویسا ہی نکلے گا جو عورت کے فیصلے سے نکلے گا۔ اس طرح کی سطحی، سماجی، معاشی اور سیاسی حالات سے کٹی ہوئی بحث کے اسی طرح کے نتیجے ہی نکل سکتے ہیں۔

جہالت کی نفسیات

جہالت کی نفسیات جانور والی ہوتی ہیں۔ جانور کا زمان و مکان اسی حد تک محدود (یا وسیع) ہوتا ہے جس حد تک اس کی نظر جاتی ہے۔ اس کے برعکس،انسان اپنے سماجی تعلقات کی بنیاد پر۔۔۔جس میں زبان بنیادی کردار ادا کرتی ہے۔۔۔انسان اپنے وقت (حاضر) کے علاوہ دیگر وقتوں (ماضی و حال) بارے بھی جانتا یا سوچتا ہے۔