مزید پڑھیں...

32 گرفتار طلبہ کوٹ لکھپت جیل منتقل: آج مقدمے کی سماعت ہو گی، 4 رہا

ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ آن لائن تعلیم دینے کی اہلیت اور صلاحیت ان جامعات کے پاس نہیں ہے اور نہ ہی اس ریاست کے پاس وہ انفراسٹرکچر ہے کہ جس کے ذریعے سے آن لائن تعلیم دی جا سکے۔ اس وقت طلبہ کے مطالبات کو تسلیم کئے بغیر جامعات اور ایچ ای سی نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا اور اب آن لائن تعلیم دینے کے بعد آن لائن امتحانات لینے کیلئے ان کے پاس کوئی میکنزم ہی موجود نہیں ہے اور ان کا خیال ہے کہ آن کیمپس امتحانات لئے جائیں اور بڑے پیمانے پر طلبہ کو فیل کر کے اضافی فیسیں وصول کی جائیں۔

ٹرالی ٹائمز دا اکو نعرہ: لڑانگے، جتانگے

بھارتی کسانوں کی موجودہ تحریک نے جن انقلابی کاموں کی بنیاد رکھی ان میں ایک ’ٹرالی ٹائمز‘بھی ہے۔ پنجابی زبان میں نکلنے والا یہ اخبار کیا ہے، اس بارے ذیل میں پڑھئے۔ گورمکھی میں شائع ہونے والے اس اخبار کے بعض مضامین کو شاہ مکھی رسم الخط میں قارئین جدوجہد کے لئے سلسلہ وار پیش کیا جا رہا ہے۔ آج اس سلسلے کا پہلا مضمون بعنوان ’لڑانگے، جتانگے‘ پیش کیا جا رہا ہے۔ ان مضامین کو شاہ مکھی میں ورندر سنگھ، سارہ کاظمی، وقاص بٹ، علی شیر اور شمس رحمان نے ڈھالا ہے۔

گرفتار طلبہ 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے، پنجاب بھر میں احتجاج

”چند لوگوں کے مفادات کے تحفظ کیلئے پنجاب پولیس کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ جو رد عمل پولیس کی جانب سے دکھایا گیا ہے وہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ ابھی تک تو ہم نے پرائیویٹ مافیا پر بات کرنا شروع کی ہے۔ یونیورسٹی والوں کے مفادات کے تحفظ کیلئے یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے۔ ابھی یہ جدوجہد تک نظام بدلنے تک جاری رہے گی۔“