نظر ثانی کی درخواست بھی رد ہونے کے بعد احمد سعید عمر شیخ کو جیل میں رکھنا حکومت کیلئے ممکن نہیں رہے گا۔

نظر ثانی کی درخواست بھی رد ہونے کے بعد احمد سعید عمر شیخ کو جیل میں رکھنا حکومت کیلئے ممکن نہیں رہے گا۔
علی وزیر کے وکیل نے توقع کا اظہار کیا ہے کہ 3 فروری کو علی وزیر کی ضمانت متوقع ہے۔
ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ آن لائن تعلیم دینے کی اہلیت اور صلاحیت ان جامعات کے پاس نہیں ہے اور نہ ہی اس ریاست کے پاس وہ انفراسٹرکچر ہے کہ جس کے ذریعے سے آن لائن تعلیم دی جا سکے۔ اس وقت طلبہ کے مطالبات کو تسلیم کئے بغیر جامعات اور ایچ ای سی نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا اور اب آن لائن تعلیم دینے کے بعد آن لائن امتحانات لینے کیلئے ان کے پاس کوئی میکنزم ہی موجود نہیں ہے اور ان کا خیال ہے کہ آن کیمپس امتحانات لئے جائیں اور بڑے پیمانے پر طلبہ کو فیل کر کے اضافی فیسیں وصول کی جائیں۔
بھارتی کسانوں کی موجودہ تحریک نے جن انقلابی کاموں کی بنیاد رکھی ان میں ایک ’ٹرالی ٹائمز‘بھی ہے۔
امجد شاہسوار کے مشن کی تکمیل ہی انکو صحیح معنوں میں خراج عقیدت ہو گا اور ہم اس مشن کی تکمیل تک اپنی جدوجہدبہر صورت جاری و ساری رکھیں گے۔
پاکستان کو بجلی کی قلت کی بجائے زائد پیداواری صلاحیت کے ایک نئے بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
امریکا اور جوہری ریاستوں کی شدید مخالفت کے باوجود جوہری ہتھیاروں کی ممانعت کا عالمی معاہدہ (ٹی پی این ڈبلیو) نافذ العمل ہو گیا ہے۔
”ان کی حکومت پاکستان سے یہ امید رکھتی ہے کہ وہ اس مقدمے کے قانونی پہلوؤں کا جلد از جلد جائزہ لے تا کہ مقدمے کا فیصلہ انصاف کی بنیاد پر کیا جائے۔“
بھارتی کسانوں کی موجودہ تحریک نے جن انقلابی کاموں کی بنیاد رکھی ان میں ایک ’ٹرالی ٹائمز‘بھی ہے۔ پنجابی زبان میں نکلنے والا یہ اخبار کیا ہے، اس بارے ذیل میں پڑھئے۔ گورمکھی میں شائع ہونے والے اس اخبار کے بعض مضامین کو شاہ مکھی رسم الخط میں قارئین جدوجہد کے لئے سلسلہ وار پیش کیا جا رہا ہے۔ آج اس سلسلے کا پہلا مضمون بعنوان ’لڑانگے، جتانگے‘ پیش کیا جا رہا ہے۔ ان مضامین کو شاہ مکھی میں ورندر سنگھ، سارہ کاظمی، وقاص بٹ، علی شیر اور شمس رحمان نے ڈھالا ہے۔
”چند لوگوں کے مفادات کے تحفظ کیلئے پنجاب پولیس کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ جو رد عمل پولیس کی جانب سے دکھایا گیا ہے وہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ ابھی تک تو ہم نے پرائیویٹ مافیا پر بات کرنا شروع کی ہے۔ یونیورسٹی والوں کے مفادات کے تحفظ کیلئے یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے۔ ابھی یہ جدوجہد تک نظام بدلنے تک جاری رہے گی۔“