مزید پڑھیں...

اسرائیلی منصوبہ حقیقت سے انکار اور رعونت پر مبنی ہے: صائب اراکات

”فلسطینی ہونے کی حیثیت سے ہم یہودیت کے خلاف نہیں ہیں۔ ہم اسرائیل سے اس لئے برسرِپیکار نہیں ہیں کہ یہودیوں کی مقدس کتاب میں کیا لکھاہے، ہمارا اسرائیل سے اختلاف سیاسی ہے۔ اسرائیلی اقدامات سراسر مذہبی ہم آہنگی کے خلاف ہیں جب کہ تمام مذاہب جیو اور جینے دو کے اصول پر امن کے خواہاں ہیں۔ فلسطینی ہرگز یہودیوں یا عیسائی باشندوں کے خلاف نہیں ہیں بلکہ وہ اسرائیل کی فلسطین دشمن سیاست کے خلاف ہیں۔ اسرائیل کے ساتھ امن معاہد ہ فلسطینیوں کے حق میں ہے اور وہ اس کی حمائت کریں گے۔ “

سندھ: قوم پرست سیاست اور طبقاتی جدوجہد کا المیہ

اسی شہری سندھ میں عوامی سیاست، جماعتیں اور تحریکیں بھی جنم لیتی رہیں ہیں۔ ایوب آمریت سے لے کر ضیا تک کے خلاف سندھ کے شہر تحاریک کے مرکز رہے، فاطمہ جناح کو یہاں سے حمایت ملی۔ انہی شہروں نے نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کو جنم دیا، عوامی نیشنل پارٹی یہاں مقبول رہی۔ ان شہروں نے ہر آمر کے خلاف سینہ سپر کیا۔ یہاں سے پیپلز پارٹی کو کارکن ملے۔ سندھی قوم پرستوں سے بڑی غلطی یہ ہوئی کہ وہ سندھ کے عوام کو طبقاتی بنیادوں پر منظم نہیں کر سکے۔