اوسلو (جدوجہدرپورٹ) ناروے کے وزیر اعظم یُوناس گہرستعرے نے ا قلیتی پس منظروا لی لبنیٰ جعفری کو وزیر ثقافت مقرر کر دیا ہے۔ ثقافتی تنوع کیلئے اس تقرری کو مثبت سمجھا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ سابق وزیرثقا فت آنیتے تھریتے بیرگستیُوین پرالزام تھاکہ انہوں نے اپنے تین قریبی دوستوں کومنافع بخش عہدوں سے نوازا تھا جو کہ وزرا کیلئے اخلاقی اصولوں کے منافی ہے۔ انہوں نے الزامات کوتسلیم کرتے ہوئے 23 جون کوروتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنی غلطیوں کوتسلیم کرتی ہیں اور اپنے منصب سے استعفیٰ دیتی ہیں۔
تارکین وطن کے پس منظروالی 43 سالہ لبنیٰ جعفری ثقافتی شعبے کے متعدد اداروں کے بورڈز کی رُکن رہ چکی ہیں اور انہیں ناروے کے دوسرے بڑے شہر بیرگن میں سیاست کرنیکاوسیع تجربہ ہے۔ اسکے علاوہ وہ کئی وزرا کی سیاسی مشیر، 2009ء سے 2012ء تک وزارت ثقافت میں ”ریاستی سیکرٹری“ یعنی سیکرٹری برائے وزارت اورآجروں کی ایسوسی ایشن سپیکترمیں خصوصی مشیربھی رہ چکی ہیں۔ انکے والدین 1970ء کی دہائی میں پاکستان سے مزدوری کرنے کیلئے ناروے آئے تھے اور وہ محض 15 سال کی عمرمیں ہی سیاست میں متحرک ہو گئی تھیں۔
ناروے کی حکومت 19 وزرا پر مشتمل ہے، جن میں سے 9 خواتین اور 10 مرد ہیں۔