اتفاق سے جون جولائی کے مہینوں میں کرکٹ ورلڈ کپ کے علاوہ فرانس میں فٹ بال کا عالمی کپ بھی کھیلا جا رہا تھا جس کو خبروں میں نمایاں جگہ نہیں ملی۔
سوچ بچار
سیاسی معاشیات میں قدر کی بحث
منافع پر مبنی منڈی کا یہ نظام موضوعی ترجیحات کے تحت نہیں چلتا بلکہ ان کا تعین کرتا ہے۔
کیا تاریخ ختم ہو چکی ہے؟
فوکو یاما کے پیروکار درحقیقت سرمایہ داری کی اپنی بربادی اور تاریخ متروکیت کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔
”نمک حرامی“ کا دوسرا پہلو
مہاجر کی زندگی جیسے دشوار ہوتی ہے ویسے ہی زیادہ تر افغان مہاجرین نے انتہائی کٹھن حالات میں زندگی گزاری۔
سازشی تھیوریاں کیسے عوامی جدوجہد کا راستہ روکتی ہیں؟
عقیدے کی طرح سازشی نظریات کا بھی یہ فائدہ ہوتا ہے کہ ان کی مدد سے آپ ذہنی مشقت سے محفوظ رہتے ہیں۔
نیوز چینلوں کے بونسائی دانشور
ان کی ذہنی پرواز قومی، مذہبی اور ثقافتی روایات کے پنجروں کی سلاخوں تک محدود ہے۔
نفرتوں کا ورلڈ کپ
فاروق سلہریا پاکستان اور ہندوستان کے مابین کرکٹ مقابلہ (بالخصوص ورلڈ کپ کے دوران) واہگہ کے دونوں جانب جنگی ہیجان کی کیفیت پیدا کر دیتا ہے۔ بیس سال پہلے اردو ہندی کے اخبارات چیختی چلاتی سرخیاں جماتے۔ پھر نجی چینلوں نے آ کر اِس کام کو بامِ ِعروج پر پہنچا […]
ایک ملک میں سوشلزم کیوں ممکن نہیں؟
عالمی منڈی کی قوتیں آخر کار ایک ملک کی سوشلسٹ منصوبہ بندی پر حاوی ہو جائیں گی۔
کرکٹ کی افیون
جہاں کرکٹ کے ذریعے عوام کا نفسیاتی بلادکار کیا جارہا ہے وہاں اس کھیل کے ساتھ بھی پچھلی پانچ دہائیوں میں بڑی زیادتی ہوئی ہے۔
طبقاتی سماج کی عید
عید والے دن بھی اس عدم مساوات اور محنت پر سرمائے کی ستم گری کے نظام کے بنیادی ضوابط نہیں بدلتے۔