جب تک انسان کے پاس سر چھپانے کو چھت اور کھانے کو روٹی نہیں تب تک فلسفہ اور سائنس پر بحث نہیں ہوسکتی۔
سوچ بچار
کابل سے مولانا طارق جمیل کے نام خط
ممکن ہے تبلیغی بھائیوں کے پیسوں سے بنے ہسپتال پر طالبان حملہ نہ کریں۔
یومِ مزدور: مزدوروں کے حقوق کے حصول کا دن
بنیادی انسانی حقوق سے محروم طبقے کے حقوق سے آگاہی کا دن یومِ مزدور کے طور پر منایا جاتا ہے۔
منٹو بنام طارق جمیل
جو قوتیں ان سے جھوٹ بلواتی ہیں ان کا ذکر آپ گول کر گئے۔
طاعون کے دنوں میں سرحد پار محبت
یہ خبر دیکھتے ہوئے میری نظروں میں ایک تو واہگہ، طورخم اور ایل او سی گھوم گئے۔
مودی سرکار بارے بھگت سنگھ کے نام ایک خط
مودی سرکار بارے بھگت سنگھ کے نام ایک خط۔
طلبہ و طالبات میں 6 انچ فاصلہ کروانے پر بحریہ یونیورسٹی کے ریکٹر کو کھلا خط
پاکستانی سرمایہ دار مذہب ہو یا ملک، دونوں سے اُسی وقت تک محبت کرتے ہیں جب تک منافع برقرار رہے۔
”افغان پہلے دن سے امریکہ طالبان مذاکرات کو شک کی نظر سے دیکھ رہے تھے“
تمام افغان یہ سمجھتے ہیں کہ امن‘تشدد کو بڑھاوا دینے، بم برسانے اور فوجی کاروائیوں کے ذریعے قائم نہیں کیاجاسکت
فیض کے پورٹریٹ پر البرٹ الباکستانی پنٹو کو غصہ کیوں آتا ہے؟
غالب اور فیض کے پورٹریٹ لگائے جانے یا ہٹائے جانے سے ان دونوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا البتہ ہمارے لئے اور ہماری آئندہ نسلوں کے لئے ان شعرا کی یاد کو برقرا ر رکھنا یا مٹا دیا جانا اہم ہے۔
منٹو بنام ’نیا پاکستان‘
انصاف واٹس اپ پر مہیا کیا جا رہا ہے، ملکی دفاع ٹویٹر پر کیا جا رہا ہے اور ترقیاتی منصوبے فیس بک پر مکمل ہو رہے ہیں۔