آپ کے کالم میں آپ نے ہمیں سوشلزم کی ’بربریت‘ بارے تو تفصیل سے بتایا مگر سرمایہ داری کی برکتوں بابت آپ کا تجزیہ زیادہ تفصیلات میں جانے سے گریزاں رہا۔
نقطہ نظر
وجاہت مسعود صاحب! اگر بزدل ہوتا تو چے گویرا نہ کہلاتا
مارکسزم کے خلاف پراپیگنڈے کا جو کام کبھی جماعت اسلامی سر انجام دیا کرتی تھی، یوں لگتا ہے کہ یہ ذمہ داری اب کچھ لبرل دوستوں نے سنبھال لی ہے۔ اس کی تازہ مثال قابل احترام وجاہت مسعود کا کالم ہے 6 جولائی کو روزنامہ جنگ میں شائع ہوا۔ کالم کا عنوان تھا: ’ایاز امیر کا خواب اور چے گویرا‘۔
وجاہت مسعود کا یہ کالم ’روزنامہ جدوجہد‘میں شائع ہونے والے ایک کالم،بعنوان: ’ایاز امیر کو خواہش ہٹلر کی ہے،نام چے گویرا کا لے رہے ہیں‘، کو بنیاد بنا کر لکھا گیا۔
ایاز امیر کو خواہش ہٹلر کی ہے، نام چے گویرا کا لے رہے ہیں
ایاز امیر ایک چھوٹا سا جنرل مشرف ہیں۔ کپتان کی سطح کا جنرل مشرف۔ پینا پلانا ٹھیک ہے۔ ناچ گانا، بغل میں کتا اٹھا کر تصویر کھنچوانا اور کبھی کبھی فیض کی شاعری…یہ سب ہونا چاہئے لیکن جمہوریت، سوشلزم، برابری، سیکولرزم، اکبر بگٹی وغیرہ کو زندہ نہیں چھوڑیں گے۔ فی الحال کوئی جنرل مشرف دستیاب نہیں تو اب آخری امید عمران خان کو قرار دیا جا رہا ہے۔
ننھا پروفیسر ایٹ نسٹ: طارق جمیل ایٹ جی سی یو
یونیورسٹی کا کام ہے علم، تحقیق اور مکالمے کو فروغ دینا۔ فیکلٹی کو درس و تحقیق میں مگن ہونا چاہئے۔ نئی تھیوریاں پیش کریں۔ نئی ٹیکنالوجی بنائیں جس سے ملک کو درپیش مسائل پر قابو پایا جا سکے۔ نیا ادب تخلیق کریں۔ نیا علم تخلیق کریں۔ طالب علموں کے پاس یہ موقع ہونا چاہئے کہ وہ علم، تحقیق اور مکالمے کا ہنر سیکھ سکیں اور لازمی طور پرسیکھیں۔
اسلامی سربراہی کانفرنس کی بد حال یادگار اور بھٹو کی وراثت
بھٹو کی تضادات سے بھرپور اندرونی سیاست کی طرح، بھٹو کی خارجہ پالیسی بھی تضادات سے بھرپور تھی۔ مذہب کے سیاسی استعمال و استحصال کے جس دھندے کو بھٹو نے فروغ دیااسے ضیا الحق نے انجام تک پہنچایا۔ گو یہ کام بھٹو سے پہلے والے حکمران بھی کرتے چلے آ رہے تھے مگر فرق یہ ہے کہ بھٹو کو اس کی ضرورت نہیں تھی۔ علاوہ اور چیزوں کے، مذہب کا سیاسی استحصال بھی بھٹو کے گلے کا پھندا بنا۔ پاکستان کے عوام اس کی سزا آج تک بھگت رہے ہیں۔ پہلے ضیا الحق کی شکل میں، اب ضیا باقیات (طالبان، ٹی ایل پی، سپاہ صحابہ، پی ٹی آئی، لشکر طیبہ وغیرہ) کی شکل میں۔
نادرا کے اعتراض کا جواب: پاکستان پوسٹ کی جگہ ٹی سی ایس کو ٹھیکہ دینا مزدور دشمنی ہے
ٹینڈر جاری ہوا یا نہیں اس سے قطع نظر عمومی اصول و روایت یہ ہے کہ اگر کسی سرکاری ادارے کو کسی دوسرے سرکاری ادارے کی خدمات کی ضرورت ہو تو وہ باہمی خط و کتابت کرتے ہیں یا متعلقہ وزارت کی مدد لی جاتی ہے۔ کیا نادرا حکام نے وزارت مواصلات یا محکمہ ڈاک خانہ سے کبھی یا کسی بھی سطح پر رابطہ کیا؟ کیا نادرا حکام اس حقیقت کو نظرانداز کر رہے ہیں کہ وہ سرکاری ڈیٹا ایک نجی ادارے کے حوالے کر رہے ہیں؟
عمران خان کو چین، روس اور پاکستان میں اسلاموفوبیا کیوں نظر نہیں آتا؟
عمران خان کو مغرب میں رہنے والے مسلمانوں سے روا رکھے جانے والے اسلامو فوبیا کی اتنی فکر ہے تو ان کی حکومت نے لاپتہ کئے جا رہے بلوچوں، پی ٹی ایم کے کارکنوں (خڑ کمر میں قتل عام سمیت) اور رہنماؤں (محسن داوڑ، علی وزیر و دیگر)، اسلام آباد مظاہرہ کرنے والے ٹریڈ یونین کارکنوں، عورت مارچ اورہزارہ برادری کے لوگوں کے ساتھ جو سلوک کیا، کیا وہ اسلامو فوبک نہیں تھا؟
پاکستان میں صحافیوں کے خلاف مقدمات ختم کئے جائیں: سی پی جے
تاریخی نقطہ نظرسے کم وبیش ہر دور میں ہماری صحافت پابندیوں میں جکڑی رہی ہے۔ فرق صرف اتنا ہے کہ اقتدار سے باہررہنے والی ہر سیاسی جماعت آزادی صحافت کے ترانے گاتی ہے اور اقتدار میں آنے کے بعد اس کی یادداشت سے یہ ترانے حرف غلط کی طرح مٹ جاتے ہیں!
مذہب اور سائنس
گفتگو کے اختتامی کلمات میں پرویز ہود بھائی نے اس بات کو ایک دفعہ پھر دہرایا کہ سائنس مادی کائنات سے تعلق رکھتی ہے اور یہاں پر سب کچھ طبیعات کے قوانین کے تحت وجود میں آیا ہے جبکہ مادی کائنات میں کچھ بھی ناقابل وضاحت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا: انسان کے پاس اتنی صلاحیت موجود ہے کہ وہ دنیا کو سمجھ سکے۔
سویڈن: ’بایاں بازو نیٹو رکنیت کے خلاف ہے مگر یوکرین پر حملے نے صورتحال کو پیچیدہ بنا دیا ہے‘
رواں سال جون کے آخر میں منعقدہ نیٹو سربراہی اجلاس میں فن لینڈ کے ہمراہ سویڈن بھی نیٹو رکنیت کیلئے درخواست جمع کروانا چاہتا ہے۔ تاہم سویڈن میں نیٹو کی رکنیت حاصل کرنے کیلئے رائے منقسم ہے۔ یوکرین پر روسی حملے نے صورتحال پیچیدہ بنا دی ہے۔