خبریں/تبصرے


عوامی ورکرز پارٹی کے صدر یوسف مستی خان وفات پا گئے

1975ء میں انہوں نے نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے رکن کے طور پر شمولیت اختیار کی، بعد ازاں پارٹی صدر بھی منتخب ہوئے۔ یوسف مستی خان نے ضیا آمریت کے خلاف 6 فروری 1981ء کو تشکیل دی گئی تحریک برائے بحالی جمہوریت کے نام سے کثیر الجماعتی اتحاد میں شمولیت اختیار کی۔ بعد ازاں پاکستانی نیشنل پارٹی میں شمولیت اختیار کی اورپی این پی کراچی کے صدر بن گئے۔

یوکرین جنگ میں حصہ نہیں لیں گے: 2 لاکھ روسی ملک سے فرار

’وہ لوگ جو حکومت کے خلاف ہیں، جو جنگ میں جانے کیلئے تیار نہیں، میرا مطلب ہے وہ لڑنے کیلئے تیار ہیں اگر سچائی کی جنگ ہو، منصفانہ جنگ ہو۔ جب آپ اپنے گھر کا دفاع کر رہے ہوں تو یہ مناسب ہے کہ آپ جائیں اور آپ ڈرتے نہیں ہیں۔ تاہم جب آپ احمقانہ جنگ میں لڑنے جاتے ہیں، اپنے بھائی کو مارنے کیلئے، تو یہ ایک ایسی جنگ ہے، جس میں کوئی چیز نہیں ہے اور اسی وجہ سے لوگ جا رہے ہیں۔“

کورونا بحالی فنڈز کا 40 فیصد بڑی کارپوریشنوں کے حصے میں آیا

تبادل پالیسیوں میں فنڈ فال کارپوریٹ منافع پر ٹیکس لگانا، آمدنی اور دولت کے ٹیکس کی ترقی پسند سطحوں کو متعارف کروانا، تمام شعبوں کیلئے عوام کیلئے فائدہ مند ملکیت کی رجسٹریوں کو نافذ کر کے غیر قانونی مالیاتی بہاؤ کو ختم کرنا، سماجی تحفظ کے تعاون اور کوریج میں اضافہ اور منی لانڈرنگ اور ٹیکس کی خلاف ورزیوں کے خاتمے کیلئے اقدامات شامل ہیں۔

حقوق خلق پارٹی کا ’ماحولیاتی انصاف مارچ‘ کل ہو گا

’’ہم یہ مطالبہ کرنے آ رہے ہیں کہ عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کے قرض کو فوری طور پر معطل کریں۔ خاص طور پر جو پاکستان کو مغرب کی وجہ سے نقصان ہوا وہ پورا کریں اور پاکستان کے لوگوں کو ایک باعزت، محفوظ زندگی بسر کرنے کا موقع دیں“۔

’کیوبا میں محبت قانون بن گئی‘

کیوبا نے ریفرنڈم میں ہم جنس شادی کو بھاری اکثریت سے منظور کر لیا ہے۔ انتخابی کمیشن نے کہا ہے کہ کیوبا نے ایک وسیع پیمانے پر ’خاندانی قانون‘ کی منظوری دی ہے، جو ہم جنس پرست جوڑوں کو شادی کرنے اوربچے گود لینے کی اجازت دے گا، اس اقدام سے بچوں اور دادا، دادی کے حقوق کی بھی وضاحت ہو گی۔

استاد نے دلت طالبعلم کو املا کی غلطی پر قتل کر دیا

بھارت میں پولیس ایک ایسے استاد کی تلاش کر رہی ہے، جس پر املا کی غلطی کرنے پر ایک دلت (نچلی ذات) طالب علم کو مار مار کر موت کے گھاٹ اتار دینے کا الزام ہے۔ طالبعلم کی موت کے بعد بھارت کی شمالی ریاست اتر پردیش میں پرتشدد مظاہرے جاری ہیں۔

ایران میں عورت انقلاب

’مظاہروں نے ملک بھر کی خواتین کوچارج کر دیا ہے۔ یہ ان طریقوں سے ہو رہا ہے جو پہلے کبھی نہیں جانا جاتا تھا۔ یہاں تک کہ اگر ہم نہیں جیتتے، ہم پہلے ہی کئی طریقوں سے جیت چکے ہیں۔ ریاست اب ہمیں نظر انداز نہیں کر سکتی۔ ہمارے موقف نے انہیں کمزور کر دیا ہے۔‘

فہیم اکرم شہید کی برسی: این ایس ایف کا باغ میں ’طلبہ حقوق مارچ و کنونشن‘

مقررین کا کہنا تھا کہ طلبہ حقوق کی بازیابی کی اس جدوجہد کو ریاست گیر سطح تک پھیلایا جائے گا، ہر تعلیمی ادارے میں طلبہ تک انقلابی پیغام پہنچاتے ہوئے طلبہ کو منظم کیا جائیگا اور طبقاتی نظام تعلیم کے خاتمے اور ہر سطح پرمفت اور جدید سائنسی تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنائے جانے تک یہ تحریک جاری و ساری رکھی جائے گی۔

ایران: 10 ویں دن بھی احتجاج جاری

شہروں کی تصاویر اور ویڈیوز میں تہران کی سڑکوں پر مظاہرین کو ’مرگ بر دیکتاتور‘ (ڈکٹیٹر مردہ باد) کے نعرے لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ مظاہروں میں بڑی تعداد میں خواتین موجود ہیں اور کئی مقامات پر خواتین مظاہروں کی قیادت کر رہی ہیں۔ خواتین بال کاٹ کر اور حجاب کو ہوا میں لہرا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروا رہی ہیں۔

اٹلی انتخابات: میسولینی کے بعد پہلی مرتبہ فار رائٹ کی فتح

برادرز آف اٹلی کو سب سے بڑا فائدہ یہ ہوا کہ جہاں وہ ایک ایک حلقے میں اتحادی امیدوار کھڑے کرنے میں کامیاب ہوئے، وہاں بائیں بازو اور سنٹر لیفٹ میں ان کے مخالفین مشترکہ امیدوار پر متفق نہ ہو سکے اور الگ الگ انتخابات میں حصہ لیا۔ سنٹر لیفٹ الائنس کو 26 فیصد ووٹ ملے ہیں۔