خبریں/تبصرے


جدوجہد کا نتیجہ: 100 یونٹ بجلی کا بل 300 روپے آنا شروع ہو گیا

عوامی حقوق تحریک کی قیادت کی جانب سے کی گئی اپیل پر تقریباً ایک سال تک 70فیصد سے زائد شہریوں کی جانب سے بجلی کے بلوں کا بائیکاٹ جاری رکھا ہوا تھا۔ اس دوران متعدد شٹر ڈاؤن، پہیہ جام ہڑتالیں اور جلسے جلوس منعقد کئے گئے، جبکہ درجنوں مقامات پر ایک سال سے زائد عرصہ تک احتجاجی دھرنے دیئے گئے۔ آخری مرحلہ میں تمام اضلاع سے دارالحکومت مظفرآباد کی جانب لانگ مارچ کیا گیا۔ لانگ مارچ کے مظفرآباد پہنچنے سے قبل ہی حکومت نے مطالبات منظور کر دیئے تھے۔

آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط سماجی بغاوت کو جنم دے سکتی ہیں: سابق گورنر سٹیٹ بینک

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے سابق قائم مقام گورنر اور آئی ایم ایف کے سابق عہدیدار مرتضیٰ سید نے خبردار کیا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ 7ارب ڈالر کا 24ویں پروگرام کا معاہدہ عوام پر ناقابل برداشت کفایت شعاری نافذ کرنے کا باعث بنے گا۔ یہ دنیا کے پانچویں بڑے ملک میں ایک بڑی سماجی بغاوت کو جنم دے سکتا ہے، جیسا کہ گزشتہ ماہ کینیا میں ہوا ہے۔ یہ وقت آنے پر قرض دہندگان کیلئے بھی گہرے نقصانات کا باعث بنے گا اور پاکستان میں آئی ایم ایف کا پہلے سے خراب امیج مزید ٹوٹ سکتا ہے۔

رواں مالی سال میں آئی پی پیز کو 2 ہزار 91 ارب کپیسٹی پے منٹس کی جائیں گی

ذرائع کے مطابق پن بجلی پلانٹس کی کیپسٹی پے منٹس کا تخمینہ 446 ارب40 کروڑ روپے ہے، درآمدی کوئلے کے پاورپلانٹس کے لیے کیپسٹی پے منٹس کاتخمینہ 395 ارب40 کروڑ روپے ہے،ھرکول پاور پلانٹس کے لیے256 ارب روپے کی کیپسٹی پے منٹس کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

بجلی فی یونٹ 10 روپے تک لائی جائے، سپر ٹیکس امیروں پر لاگو کیا جائے

پاکستان کے ٹیکس نظام کو بہت بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، جس میں امیروں کی ٹیکس چوری اور رجعت پسند ٹیکس نظام پر انحصار شامل ہیں۔ خاص طور پر جنوبی ایشیائی خطے میں ٹیکس جسٹس شدید مشکلات کا شکار ہے، جہاں بڑے پیمانے پرعام لوگوں پر ٹیکسوں کے نفاذ کی زیادتیوں کی وجہ سے عدم مساوات بڑھ رہی ہے۔

امید کا محور: ایران، افغانستان، پاکستان میں خواتین کی جدوجہد

روزنامہ’جدوجہد‘کے زیر اہتمام یکم ستمبر کو،پاکستانی وقت شام 8 بجے، ’امید کا محور:ایران،افغانستان اورپاکستان میں خواتین کی جدوجہد‘ کے عنوان سے ایک عالمی ویبینار کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
ویبینار میں پاکستان سے فرزانہ باری، افغانستان سے سحر صبا اور ایران سے فریدہ آفرے بطور مقرر شرکت کریں گی۔

امید کا محور:ایران، افغانستان، پاکستان میں خواتین کی جدوجہد

اس ویبینار کو مدیر جدوجہد فاروق سلہریا ماڈریٹ کریں گے۔اس ویبینار کا مقصد روز نامہ جدوجہد کے لئے فنڈ ریزنگ ہے۔یاد رہے،سوشلسٹ روایات کے مطابق ’روزنامہ جدوجہد‘ اپنے انقلابی ہمدردوں کی جانب سے دی گئی انفرادی مالی مدد سے چلایا جاتا ہے۔’روزنامہ جدوجہد‘نہ تو کمرشل اشتہارات پر انحصار کرتا ہے نہ ہی کسی ریاستہ و غیر ریاستی ادارے سے کسی قسم کی مالی مدد قبول کرتا ہے۔

توہین مذہب تنازعہ کی خوں آشام تاریخ: عطا انصاری کی کتاب کی پذیرائی

ناروے کے پاکستانی نژاد صحافی عطاانصاری کی نارویجن زبان میں تحریر کی گئی توہین مذہب کے موضوع پر، تحقیقاتی کتاب کو خُوب پذیرائی مل رہی ہے۔ اس کتاب کے سلسلے میں متعدد تقریبات ہو چکی ہیں اور ناقدین کے دلچسپ جائزے اخبارات میں شائع ہو رہے ہیں۔ یوں اس کتاب کو ایک سیاسی اور سماجی بحث کا ایک اہم حصہ سمجھا جارہاہے۔ کتاب کا نام تو نارویجن میں ہے مگر قارئین کی دلچسپی کے لئے نام کا اردو ترجمہ لکھہ رہے ہیں،”توہین مذہب تنازعہ کی خوں آشام تاریخ“۔ نام کا یہ ترجمہ ادیب اور مدیر سید مجاہد علی نے اپنے ایک مکالہ میں تجویز کیا ہے۔

امریکہ: ’ہم اس صدر کے ساتھ نومبر میں جیتنے والے نہیں ہیں‘

امریکی ڈیموکریٹک پارٹی کیلئے سب سے زیادہ چندہ جمع کرنے والے جارج کلونی نے امریکی صدر جو بائیڈن سے صدارتی دوڑ سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس مطالبہ سے چند گھنٹے قبل سینئر ڈیموکریٹ نینسی پیلوسی نے بھی ایک سوال کیا تھا کہ آیا انہیں یہ دوڑ جاری رکھنی چاہیے یا نہیں۔

افغانستان: اخلاقی پولیس شہریوں پر جبراً طالبان قوانین نافذ کرے گی

منگل کو شائع ہونے والی اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق طالبان حکومت کی اخلاقی پولیس افغانستان میں مذہبی قانون کے نفاذ میں بڑھتا ہوا کردار ادا کرے گی۔ رپورٹ میں اخلاقی پولیس کے ذریعے طالبان پر خوف کی فضا پیدا کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔