ماضی میں بھی ترک صدر رجب طیب اردگان ایک جانب جارحانہ بیانات کے ذریعے خود کو مسلم امہ کا ہیرو قرار دینے کی کوششوں میں مصروف رہے ہیں اور دوسری جانب اسرائیل سمیت دیگر سامراجی ریاستوں کےساتھ تعلقات ہوں یا سامراجی جنگوں میں حصہ داری ہو ہر جگہ پر وہ پیش پیش ہی رہے ہیں۔
