تھامس سنکارا ایک شعلہ بیان مارکسسٹ لیننسٹ تھے، جنہوں نے نوآبادیاتی حاکمیت اورمنافقت پر مبنی پالیسیوں کی وجہ سے مغرب کے خلاف بھرپور آواز اٹھائی۔

تھامس سنکارا ایک شعلہ بیان مارکسسٹ لیننسٹ تھے، جنہوں نے نوآبادیاتی حاکمیت اورمنافقت پر مبنی پالیسیوں کی وجہ سے مغرب کے خلاف بھرپور آواز اٹھائی۔
’میں یہاں اس لئے آئی ہوں تاکہ انصاف کی بالادستی ہو، تاکہ خواتین اور ان کے بچوں کے خلاف اس طرح کے المناک واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔‘ انکا کہنا تھا کہ ’میں یہاں اس لئے آئی ہوں تاکہ بلوچوں کے ساتھ ہونے والی نا انصافیوں کو روکا جا سکے۔ میں امید کے خلاف سردار عبدالرحمن کیتھران کی گرفتاری کا مطالبہ کرنے آئی ہوں، کیونکہ انہوں نے صوبائی حکومت میں وزیر ہونے کے باوجود قانون اپنے ہاتھ میں لے رکھا ہے۔ میں یہاں اس نا انصافی کے خلاف آواز اٹھانے آئی ہوں، جو ہمارے معاشرے میں رائج ہے۔‘
اسرائیلی فوج نے کہا کہ فورسز اب نابلس شہر میں کام کر رہی ہیں، تاہم انہوں نے تفصیلات فراہم نہیں کی۔ عینی شاہدین نے بیان کیا کہ اسرائیلی فوجیوں نے اندھا دھند فائرنگ کی۔ فورسز گھروں میں موجود لوگوں پر گولیاں چلا رہی تھیں۔
فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیل اس طرح کام کر رہا ہے کیونکہ اس کا جوابدہ نہیں ٹھہرایا جا رہا ہے اور فلسطینیوں کا قتل عام کر رہا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی پنجاب میں چار سالہ حکومت کے سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار اور پرویز الٰہی کے دور میں پولیس مقابلوں میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
سنٹرکا کہنا تھا کہ ’ایتھوپیا، کینیا، صومالیہ اور یوگنڈا کے وہ حصے جو حالیہ خشک سالی سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، ان کیلئے یہ لگاتار چھٹا ناکام بارش کا موسم ہو سکتا ہے۔‘
بھارتیہ جنتا پارٹی کی مودی حکومت جہاں جموں کشمیر سمیت برصغیر کی جھوٹی اور من گھڑت تاریخ کو مرتب کرنے اور مشتہر کرنے کیلئے ریاستی طاقت کا استعمال کر رہی ہے، وہیں حقیقی تاریخ سے متعلق دستاویزات کو ڈی کلاسیفائی کرنے میں ایک بڑی رکاوٹ بن کر کھڑی ہے۔
آپ بے وجہ پریشان سی کیوں ہیں مادام
حکومت کی جانب سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے کامیاب جائزے کے مطالبات کے سامنے مکمل سرتسلیم خم کرنے کے بعد تیزی سے بڑھتی ہوئی افراط زر کی شرح میں مزید اضافے کی توقع ہے۔
معلوم نہیں کسی نے انہیں یاد دلایا یا نہیں کہ جب ناٹو اور امریکہ افغانستان میں موجود تھے تو طالبان اسلام آباد میں ریاست کے شاہی مہمان بن کر رہ رہے تھے۔ جب امریکہ رخصت ہوا تو فتح کے شادیانے بجائے گئے۔ ملک کے وزیر اعظم نے کہا کہ غلامی کی زنجیریں ٹوٹ گئی ہیں تو اپوزیشن رہنما خوجہ آصف کو لگا کہ طاقت امریکہ کے پاس ہے مگر اللہ طالبان کے ساتھ ہے۔ جنرل فیض حمید چائے پینے سرینا ہوٹل کابل پہنچے ہوئے تھے۔ تب تو بلاول بھٹو نے امریکہ سے گلا نہیں کیا کہ بھائی کیوں جا رہے ہو؟ (واضح رہے، اس دلیل کا مطلب افغانستان پر امریکی قبضے کی حمایت نہیں، مقصد صرف بلاول بھٹو کے تضادات کو اجاگر کر نا ہے)۔
’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق جیریمی کوربین نے اس اقدام کو جمہوریت پر حملہ قرار دیا ہے۔ وہ 1983ء سے برطانوی پارلیمنٹ کے رکن ہیں، فی الحال وہ ایک آزاد رکن کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔