Month: 2023 فروری


81 فیصد ایرانی ’اسلامک ریپبلک‘ کا خاتمہ چاہتے ہیں

سروے کے مطابق متبادل حکومت کسے متعلق ایران کے اندر سے 28 فیصد اور ایران کے بہار سے 32 فیصد صدارتی جمہوریہ کو ترجیح دیتے ہیں۔ ایران کے اندر 12 فیصد اور ایران کے باہر 29 فیصد پارلیمانی جمہوریہ کو ترجیح دیتے ہیں۔ ایران کے اندر 22 فیصد اور باہر 25 فیصد آئینی بادشاہت کو ترجیح دیتے ہیں۔

’جوائے لینڈ‘ ضرور دیکھیں: ملالہ یوسفزئی

’جوائے لینڈ دنیا بھر کے مزید سینما گھروں میں آ رہی ہے۔ اگر آپ کے قریب کہیں نمائش ہو رہی ہے تو مجھے امید ہے کہ آپ اس خوبصورت فلم کو دیکھنے کا موقع حاصل کریں گے۔ مجھے اس پر اپنا نام ڈلنے پر بہت فخر ہے اور آپ اسے دیکھنے کے بعد سمجھ جائیں گے کہ ایسا کیوں ہے؟‘

پابندی کے باوجود پشاور میں عسکریت پسندی کے خلاف احتجاج میں ہزاروں کی شرکت

تاہم قوم پرست جماعتوں بشمول نیشنل عوامی پارٹی، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ، پشتون تحفظ موومنٹ اور دیگر سول سوسائٹی گروپوں کی حمایت سے پشاور میں اولسی پاسون (عوامی مزاحمت) تحریک کے تحت ریلی منعقد کی گئی۔

پاکستان کے نقلی اور حقیقی نیلسن منڈیلا

باچہ خان البتہ وہ برگد تھے جنہیں گولیوں سے کاٹا نہیں جا سکتا تھا۔ اس لئے ریاست نے فیصلہ کیا کہ انہیں اندر سے توڑا جائے۔ اگلے دس سال تک وہ لگ بھگ پابند سلاسل رہے۔ 1964ء میں جب جیل سے رہا ہوئے تو افغانستان جلا وطن ہو گئے۔ یہ جلا وطنی 1972ء میں تب ہی ختم ہوئی جب نیشنل عوامی پارٹی، جس کے وہ بانیوں میں سے تھے، نے صوبہ سرحد اور صوبہ بلوچستان میں حکومت بنائی۔ وطن واپسی پر انسانوں کے ایک سمندر نے ان کا استقبال کیا۔ اتنا بڑا استقبال دیکھ کر بھٹو صاحب کے بھی ہوش اڑ گئے۔ انہیں لگا کہ ان کا حقیقی حریف مد مقابل آ گیا۔ سال بعد، بھٹو نے بھی انہیں جیل میں ڈال دیا۔

جموں کشمیر: بجلی پر سبسڈی اور رعایتیں، فائدہ کسے ہوتا ہے؟

کسی بھی خطے کے وسائل پر پہلا حق اس خطے میں بسنے والے شہریوں کا ہوتا ہے۔ پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر پاکستان کی فیڈریشن کا آئینی حصہ نہیں ہے۔ اس لئے اس خطے کے پاکستان کی فیڈریشن کے ساتھ تعلق کو صوبوں کی طرز پر قائم کرنے اور دیکھنے کا عمل ہی غلط ہے۔ اس خطے سے 3 ہزارمیگا واٹ سے زائد بجلی پیدا ہو رہی ہے اور مزید منصوبہ جات تعمیر ہونے کی صورت یہ پیداوار 5 ہزار میگا واٹ تک پہنچ جائے گی۔ اس خطے کی بجلی کی کل ضرورت 350 سے 400 میگا واٹ کے درمیان ہے۔

پشتون ثقافت کے نام پر طالبان کی پابندیوں کا دفاع کرنیوالا سفیر گھریلو تشدد میں ملوث

نیو یارک پولیس کو 10 دسمبر 2002ء کو ایک خاتون نے منیر اکرم کے گھر بلایا تھا، خاتون نے الزام عائد کیا تھا کہ منیر اکرم نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ خاتون نے بیان دیا تھا کہ منیر اکرم نے اس کا سر دیوار سے ٹکرا دیا تھا، اس کے بازو میں بھی چوٹ لگی تھی اور اس سے قبل تشدد کا نشانہ بھی بنایا تھا۔

طالبان ریاست کا مقدس فرنکنسٹائن ہے

بلاشبہ طالبان پاکستانی ریاست کا فرنکنسٹائن ہیں…مگر یہاں معاملہ ذرا پیچیدہ ہو چکا ہے۔ پاکستانی ریاست اس فرنکنسٹائن کی ایجاد پر کسی پچھتاوے کا اظہار نہیں کر تی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ طالب ایک مقدس فرنکنسٹائن بن چکا ہے۔ تقدیس کی حامل کسی بھی ہستی، مظہر، یاگروہ پر حملہ بلاسفیمی کے زمرے میں آتا ہے۔