چارو مدد مانگنے کرشنا مہرہ کے پاس جاتی ہے مگر کرشنا مہرہ اس سے بات نہیں کرتی مگر بعد ازاں خود رابطہ کرنے کے لئے ایک غبارے بیچنے والے بچے سے مدد لیتی ہے جو دلی کی ایک مارکیٹ میں غبارے بیچتے ہوئے چارو کو اشارہ کر کے بتاتا ہے کہ سامنے گاڑی میں را کے اہل کار بیٹھے ہیں۔ دلی میں،انڈیا کے ایک عام شہری سے رابطے کے لئے، را کو یہ سب سیکریسی (secrecy)اور ڈرامے بازی کیوں چاہئے؟ کیا وہ ایک خفیہ کال کر کے کسی شہری کے ساتھ ملاقات طے نہیں کر سکتے؟ اب تو عام پولیس کے پاس بھی یہ سہولت ہے کہ وہ کال کریں تو کال ریسیو کرنے والے کی اسکرین پر کال کرنے والے کا نمبر نمودار نہیں ہوتا۔