یاد رہے کہ 5دسمبر سے صدارتی آرڈیننس کے خلاف جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر بھر میں احتجاجاً شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال شروع کی گئی تھی۔ 7دسمبر کو مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت جموں کشمیر کو پاکستان سے ملانے والے تمام راستے بند کرنے کے لیے مارچ شروع کیا گیا تھا۔
