خبریں/تبصرے


جموں کشمیر: پاکستانی پرچم اتارنے کے الزام میں نوجوان گرفتار

یاد رہے کہ 5دسمبر سے صدارتی آرڈیننس کے خلاف جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر بھر میں احتجاجاً شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال شروع کی گئی تھی۔ 7دسمبر کو مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت جموں کشمیر کو پاکستان سے ملانے والے تمام راستے بند کرنے کے لیے مارچ شروع کیا گیا تھا۔

مبینہ ریاست مخالف پروپیگنڈہ: متعدد صحافیوں کیخلاف مقدمات درج، ایک شخص گرفتار

الیاس اعوان کو چھاپے کے بعد حراست میں لیا گیا۔ موبائل فون اور دیگر شواہد بھی قبضے میں لے لیے گئے۔ حکام نے تصدیق کی ہے کہ اعوان کی سرگرمیوں کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، اور اسی طرح کی پروپیگنڈہ کوششوں میں ملوث دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

دنیا بھر میں رواں سال 54 صحافیوں کا قتل، غزہ کے بعد پاکستان کا دوسرا نمبر

صحافتی آزادیوں کے لیے کام کرنے والی ایک بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیم ’رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز‘ (آر ایس ایف)کی سالانہ رپورٹ کے مطابق سال 2024میں دنیا بھر میں 54صحافیوں کو اپنے کام کے دوران یا اپنے پیشے کی وجہ سے قتل کیا گیا۔ ایک تہائی صحافی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مارے گئے۔ فلسطین کو صحافیوں کے لیے سب سے خطرناک علاقہ قرار دیا گیا ہے۔ تاہم پاکستان غزہ کے بعد دوسرا خطرناک ترین ملک قرار دیا گیا ہے۔

’مرشد میں لڑ نہیں سکا پر چیختا رہا‘: افکار علوی کی چیخ بھی مقید ہو گئی!

مرشد نظم سے شہرت پانے والے نوجوان سرائیکی شاعر افکار علوی کا ایک حلفیہ بیان سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے۔ شاعر نے حلف دے دیا ہے کہ وہ آئندہ کوئی ایسا شعر نہیں لکھیں گے، جس میں قومی ادارے یا کسی مذہبی فرقے کی تضحیک ہو۔ انہوں نے حلف دیا کہ وہ پرامن شہری ہیں اور انہوں نے آج تک کوئی ایسا شعر نہیں لکھا جس سے کسی ادارے یا مذہبی فرقے کی تضحیک ہوتی ہو۔ ان کے اشعار کو غلط رنگ دیا گیا ہے۔

یکجہتی کے بنیادی اصول اور فورتھ انٹرنیشنل

’سوشلسٹ ایکشن‘ ہمارے کامریڈز کی جانب سے دئے گئے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کرتے ہوئے،یوکرین جنگ بارے ان کے تجزئیے کی بات نہیں کرتا۔ ’سوشلسٹ ایکشن‘صرف فرضی سوشلسٹ یوکرین کی آزادی کا مطالبہ کر کے یوکرین کے حق خودارادیت پر مبہم انداز میں موقف پیش کرتا ہے۔ ’سوشلسٹ ایکشن‘یونائیٹڈ نیشنل اینٹی وار کولیشن کا حصہ ہے جس نے اسی طرح کے بیانات جاری کیے ہیں۔مثلاً ان بیانات میں روسی حملے کو مسترد نہیں کیا گیا، یوکرین کے حق خود ارادیت کو تسلیم نہیں کیا گیا،اور روسی جنگ مخالف کارکنوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے سے انکار کیا گیا ہے۔

عوامی تحریک کا دباؤ: حکومت پچاس سے زائد سیاسی مقدمات سے دستبردار

پاکستانی زیرانتظام جموں کشمیر کے محکمہ قانون، انصاف و پارلیمانی امور نے ستمبر 2023 سے اکتوبر 2024 کے دوران عوامی حقوق تحریک کے مظاہروں کی وجہ سے تینوں ڈویژن میں درج کیے گئے مقدمے واپس کیے جانے کی منظوری دے دی ہے۔
صدارتی آرڈیننس کی خلاف ورزی پر درج ہونے والے کچھ مقدموں کی پیروی سے بھی حکومت نے دستبرداری اختیار کر لی ہے۔
عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ کیے معاہدے میں یہ بھی طے کیا گیا ہے کہ باقی مقدمے 90 روز کے اندر بتدریج واپس لے لیے جائیں گے۔

پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی شروع: 39 اکاؤنٹ شارٹ لسٹ، ایک مقدمہ درج

کراچی میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ریاستی اداروں کے خلاف پروپیگنڈا پھیلانے کے الزام میں پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) کے تحت پہلا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ پیکا ایکٹ کے تحت کارروائیوں کے لیے 39 اکاؤنٹ شارٹ لسٹ کیے گئے ہیں، جن کے خلاف کارروائیوں کا آغاز ہورہا ہے۔

جموں کشمیر: حکومت کا حوصلہ پھر ٹوٹ گیا، صدارتی آرڈیننس منسوخ، قیدی رہا

1۔ 50ایف آئی آرز کے علاوہ باقی ایف آئی آرز تحت ضابطہ 90دن کے اندر ڈسپوزل کی جائیں گی۔
2۔ برطرف ملازم صہیب عارف کی بحالی اندر سات یوم ہوگی۔
3۔ اظہر شہید کے بھائی کی مستقل ملازمت اندر7ایام کی جائے گی۔
4۔ 4زخمیوں کو فی کس 10لاکھ روپے معاوضہ کی ادائیگی اندر 7یوم کی جائے گی۔
5۔ منگلا اپ ریزنگ کے دوران جو مکانات ڈیم کی حدود کے اندر آگئے ہیں، ان کے میٹر کنکشن ختم کر کے اندر ایک ماہ بلوں کو ختم کیا جائے گا۔

جموں کشمیر: مذاکرات ناکام، لاک ڈاؤن میں جزوی نرمی، داخلی راستوں کی جانب مارچ کا اعلان

پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں صدارتی آرڈیننس کے خلاف شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال میں جزوی نرمی کا اعلان کرتے ہوئے آج دن 11بجے تک دکانیں کھلی رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ 11بجے تمام ضلعی صدر مقامات سے پاکستان کے ساتھ اضلاع کو ملانے والے داخلی راستوں کی جانب مارچ کرنے اور داخلی راستوں پر دھرنے دینے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ آج 11بجے سے لاک ڈاؤن بھی دوبارہ شروع کر دیا جائے گا۔

10 دسمبر کو لندن اور واشنگٹن ڈی سی میں احتجاج کا اعلان

ان احتجاجی مظاہروں کی کال ترقی پسند اور آزادی پسند تنظیموں پر مشتمل آل پارٹیز رابطہ کمیٹی نے دے رکھی ہے۔ صدارتی آرڈیننس کے خلاف اس اتحاد کے احتجاجی مظاہروں پر حکومت نے بدترین کریک ڈاؤن کر کے 13سے زائد مقدمات درج کر رکھے ہیں، جبکہ ڈیڑھ درجن کے قریب رہنماؤں کو گرفتار کر کے جیلوں میں بند کر رکھا ہے۔ آل پارٹیز رابطہ کمیٹی نے 9دسمبر تک اپنے ساتھیوں کی رہائی سمیت دیگر مطالبات پورے کرنے کی ڈیڈ لائن دے رکھی ہے۔ مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں 10دسمبر کو ریاست گیر اور بیرون ریاست احتجاجی مظاہروں کا اعلان کر رکھا ہے۔