Day: ستمبر 28، 2022

فاروق سلہریا روزنامہ جدوجہد کے شریک مدیر ہیں۔ گذشتہ پچیس سال سے شعبہ صحافت سے وابستہ ہیں۔ ماضی میں روزنامہ دی نیوز، دی نیشن، دی فرنٹئیر پوسٹ اور روزنامہ پاکستان میں کام کرنے کے علاوہ ہفت روزہ مزدور جدوجہد اور ویو پوائنٹ (آن لائن) کے مدیر بھی رہ چکے ہیں۔ اس وقت وہ بیکن ہاوس نیشنل یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر درس و تدریس سے وابستہ ہیں۔

حارث قدیر کا تعلق پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے راولا کوٹ سے ہے۔  وہ لمبے عرصے سے صحافت سے وابستہ ہیں اور مسئلہ کشمیر سے جڑے حالات و واقعات پر گہری نظر رکھتے ہیں۔


’انقلاب ایران کے بعد اتنی بڑی بغاوت پھوٹی ہے‘

”اگر ہم ایران میں اس بنیاد پرست تھیوکریٹک حکومت کا تختہ الٹ دیں تو پورے خطے کو فائدہ ہو گا۔ یہ پورے خطے کو بدل دے گا اور بہتری کی امید پیدا ہو گی، لہٰذا ایرانیوں کی جدوجہد آزادی کو ’عورت، زندگی، آزادی‘ کے نعرے کے تحت دیکھیں۔ ہمارے خطے کی خواتین نے ترکی، لبنان، سوڈان، عراق وغیرہ میں یکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ہمارے ملکوں کی حقوق نسواں تحریک کیلئے ضروری ہے کہ ایران کی خواتین اپنی جدوجہد میں کامیاب ہوں۔ لہٰذا سب تحریک میں شامل ہوں“۔

کورونا بحالی فنڈز کا 40 فیصد بڑی کارپوریشنوں کے حصے میں آیا

تبادل پالیسیوں میں فنڈ فال کارپوریٹ منافع پر ٹیکس لگانا، آمدنی اور دولت کے ٹیکس کی ترقی پسند سطحوں کو متعارف کروانا، تمام شعبوں کیلئے عوام کیلئے فائدہ مند ملکیت کی رجسٹریوں کو نافذ کر کے غیر قانونی مالیاتی بہاؤ کو ختم کرنا، سماجی تحفظ کے تعاون اور کوریج میں اضافہ اور منی لانڈرنگ اور ٹیکس کی خلاف ورزیوں کے خاتمے کیلئے اقدامات شامل ہیں۔

حقوق خلق پارٹی کا ’ماحولیاتی انصاف مارچ‘ کل ہو گا

’’ہم یہ مطالبہ کرنے آ رہے ہیں کہ عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کے قرض کو فوری طور پر معطل کریں۔ خاص طور پر جو پاکستان کو مغرب کی وجہ سے نقصان ہوا وہ پورا کریں اور پاکستان کے لوگوں کو ایک باعزت، محفوظ زندگی بسر کرنے کا موقع دیں“۔